ریاض:انٹرنیشنل سائبر سکیورٹی فورم فاؤنڈیشن اور ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) نے ریاض شہر میں “سائبر اکنامکس سنٹر” کے آغاز کا اعلان سوئس شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم 2025 کے سالانہ اجلاس کے دوران کیا۔
انٹرنیشنل سائبرسکیوریٹی فورم فاؤنڈیشن اور ورلڈ اکنامک فورم کا مقصد سائبر اکنامکس سنٹر کو ایک عالمی تھنک ٹینک کے طور پر قائم کرنا ہے جو سائبر سیکیورٹی کے معاشی جہتوں پر توجہ دیتا ہے۔ قابل اعتماد معلومات اور گہرائی پر مبنی ایسا مطالعہ فراہم کرتا ہے جو فیصلہ سازوں کو قابل بناتا ہے۔ دنیا بھر سے معیشتوں اور سائبرسکیوریٹی کے درمیان گہرے تعلق کو سمجھنے کے لیے یہ مطالعات عالمی معیشت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پالیسیوں اور حکمت عملیوں کی تشکیل کے لیے ٹھوس ٹولز بھی فراہم کرتے ہیں ۔ یہ ٹولز دنیا بھر میں سائبرسیکیوریٹی کو بڑھانے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔
نیشنل سائبرسکیوریٹی اتھارٹی کے گورنر ماجد المزید انٹرنیشنل سائبرسیکورٹی فورم فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ سائبر اکنامکس سینٹر کا قیام بین الاقوامی سائبر سکیوریٹی فورم فاؤنڈیشن کے درمیان شراکت داری میں کیا گیا ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم سائبر سکیورٹی کے شعبے میں عالمی سطح پر مملکت کی سرکردہ پوزیشن کی بنیاد پر آتا ہے۔ سعودی عرب نے اس اہم اور امید افزا شعبے میں مقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر جو کچھ حاصل کیا اس بنا پر سائبر سکیورٹی میں سعودی ماڈل ایک کامیاب اور پیش خیمہ بن گیا ہے۔ سال 2023 میں شاہی فرمان کے ذریعے اپنے قیام کے بعد سے انٹرنیشنل سائبرسکیوریٹی فورم فاؤنڈیشن کی حاصل کردہ کامیابیاں اس کے علاوہ ہیں۔
انجینئر المزید نے مزید کہا کہ سائبر اکنامکس سنٹر کا قیام مملکت کے تعاون اور بین الاقوامی جہت کے ساتھ پلیٹ فارم بنانے کی کوششوں کے فریم ورک کے تحت آتا ہے۔ یہ سنٹر سائبر سکیورٹی کے شعبے سے متعلق مختلف شعبوں میں اہم عالمی اقدامات شروع کرنا ہے۔ اس کا مقصد سائبر سیکیورٹی کے موضوعات پر علم کے افق کھولنے اور تعاون کی بنیادیں استوار کرنا اور اس شعبے میں موجود عظیم مواقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔ اسی طرح دنیا بھر میں ترقی کی تحریک اور خوشحالی اور انسانی خوشحالی کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں ان مواقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔