ممبئی :پورے ملک نے دیوالی کا تہوار بڑے دھوم دھام سے منایا۔ لیکن اب یکم نومبر سے پورے ملک کو کئی بڑی تبدیلیوں کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ یہ سب ایسی تبدیلیاں ہیں جن کا براہ راست اثر آپ کی جیب پر پڑے گا۔ ان تبدیلیوں میں ایل پی جی کی قیمتوں سے لے کر بینکنگ قوانین میں تبدیلی تک سب کچھ شامل ہے۔ آئیے یہاں جانتے ہیں کہ یکم نومبر سے کون سی بڑی تبدیلیاں ہونے والی ہیں۔
ایل پی جی کی قیمتوں میں ہر بار مہینے کے پہلے دن نظر ثانی کی جاتی ہے، کبھی قیمت بڑھتی نظر آتی ہے اور کبھی کم ہوتی نظر آتی ہے۔ اس بار توقع ہے کہ 14 کلو کے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں قدرے کمی ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب اگر کمرشل سلنڈرز کی بات کریں تو جولائی کے مہینے میں 19 کلو کے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں کمی ہوئی تھی لیکن اس کے بعد سے اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ایسے میں اس کی قیمتوں کو لے کر سسپنس کی صورتحال ہے۔
ملک کی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو سی این جی-پی این جی کے ساتھ ساتھ ایئر ٹربائن فیول کی قیمتوں میں ردوبدل کرتی رہتی ہیں۔ گزشتہ چند ماہ سے دیکھا جا رہا ہے کہ ہوابازی کے ایندھن کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، اس لیے اس بار بھی یہ شعبہ امید بھری نظروں سے کمی کا انتظار کر رہا ہے۔ اسی طرح سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں بھی بڑی تبدیلی کا امکان ہے۔
آج یعنی پہلی نومبر سے، ایس بی آئی کریڈٹ کارڈ میں بھی ایک بڑی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یکم نومبر سے غیر محفوظ ایس بی آئی کریڈٹ کارڈز پر 3.75 روپے ماہانہ کا فنانس چارج لگایا جائے گا۔ اس کے علاوہ اگر آپ ایس بی آئی کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بجلی، پانی، ایل پی جی گیس اور دیگر بلوں کی ادائیگی کرتے ہیں، اگر ادائیگی 50000 روپے سے زیادہ ہے، تو آپ کو اس پر ایک فیصد اضافی چارج ادا کرنا ہوگا۔ اس تبدیلی کا اعلان پہلے ہی ہو چکا تھا، اب اس پر عمل درآمد ہونے جا رہا ہے۔
یکم نومبر سے میوچل فنڈز میں بھی بڑی تبدیلی نظر آنے والی ہے۔ اب سے میوچل فنڈز کے تمام یونٹس پرہیبیشن آف انسائیڈر ٹریڈنگ ریگولیشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ایس ای بی آئی نے اس اصول کا اعلان کئی دن پہلے کیا تھا، اب یہ یکم نومبر سے لاگو ہونے جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، اگر تمام نامزد افراد یا ان کے قریبی رشتہ دار 15 لاکھ روپے سے زیادہ کی لین دین کرتے ہیں، تو یہ بھی لازمی ہو جائے گا کہ کمپلائنس آفیسر کو 2 دن کے اندر مکمل معلومات دیں۔
ٹیلی کام انڈسٹری میں یکم نومبر سے کچھ نئے اصول آنے والے ہیں۔ درحقیقت، حکومت نے جیو ، ایر ٹیل اور دیگر تمام بڑی ٹیلی کام کمپنیوں پر واضح کر دیا ہے کہ وہ پہلے ہی اپنی سطح پر اسپام نمبر بلاک کر دیں گی۔ اس کا مطلب یہ ہو گا کہ کسی بھی صارف کی سم پر کوئی سپیم نمبر نہیں آئے گا اور اسے کمپنی پہلے ہی بلاک کر دے گی۔
آج یکم نومبر سے ٹرین ٹکٹ کے قوانین میں بڑی تبدیلی ہونے جا رہی ہے۔ اب سے، ہندوستانی ریلوے میں ایڈوانس ریزرویشن کی مدت (اے آر پی) 120 دن سے گھٹ کر 60 دن ہونے جا رہی ہے۔ اس سے ٹکٹ کی خریداری کا عمل آسان ہو جائے گا اور مسافروں کو بھی کافی سہولت ملے گی۔