نئی دہلی:سپریم کورٹ نے مدارس کو بند کرنے کی این سی پی سی آرکی سفارش پر پابندی لگا دی۔
سپریم کورٹ نے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی مدارس کو بند کرنے کی سفارش پر روک لگا دی ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے این سی پی سی آر کی سفارش پر کارروائی کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ سماعت چار ہفتے بعد دوبارہ ہوگی۔
سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کے غیر تسلیم شدہ مدارس کے طلباء کو سرکاری اسکولوں میں منتقل کرنے کے فیصلے پر بھی روک لگا دی ہے۔ درحقیقت، حقوق اطفال کے تحفظ کے قومی کمیشن (این سی پی سی آر) نے تعلیم کے حق کے قانون کی تعمیل نہ کرنے پر سرکاری مالی امداد یافتہ اور امداد یافتہ مدارس کو بند کرنے کی سفارش کی تھی۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے اپنی حالیہ رپورٹ میں مدارس کے کام کاج پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا اور حکومت کی طرف سے انہیں فراہم کردہ فنڈز روکنے کا مطالبہ کیا تھا جب تک کہ وہ تعلیم کے حق کے قانون کی تعمیل نہیں کرتے۔
این سی پی سی آر نے تمام غیر مسلم بچوں کو مدارس سے نکالنے اورآر ٹی ای ایکٹ 2009 کے مطابق بنیادی تعلیم حاصل کرنے کے لیے انہیں اسکولوں میں داخل کرنے کی سفارش کی تھی۔ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قومی کمیشن نے کہا تھا کہ مسلم کمیونٹی کے جو بچے مدارس میں پڑھ رہے ہیں، چاہے وہ تسلیم شدہ ہوں یا غیر تسلیم شدہ، انہیں رسمی اسکولوں میں داخل کرایا جائے اورآر ٹی ای ایکٹ 2009 کے مطابق مقررہ وقت اور نصاب میں تعلیم دی جائے۔
کمیشن نے کہا کہ غریب پس منظر کے مسلمان بچوں پر اکثر سیکولر تعلیم کے بجائے مذہبی تعلیم حاصل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ این سی پی سی آر نے کہا کہ جس طرح امیر خاندان مذہبی اور باقاعدہ تعلیم میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، اسی طرح غریب پس منظر کے بچوں کو بھی یہ تعلیم دی جانی چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سب کو یکساں تعلیمی مواقع فراہم کیے جائیں۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے چیئرمین پریانک کاننگو نے کہا کہ انہوں نے کبھی مدارس کو بند کرنے کو نہیں کہا بلکہ حکومت کی طرف سے ان اداروں کو دیے جانے والے فنڈز پر پابندی لگانے کی سفارش کی کیونکہ یہ ادارے غریب مسلمان بچوں کو تعلیم سے محروم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بچوں کو مدارس کے بجائے عام اسکولوں میں داخل کرنے کی سفارش کی ہے۔