اسلام آباد:شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے رہنما آج اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں اکھٹے ہو رہے ہیں، جہاں تنظیم کا 23واں سربراہ اجلاس منعقد ہو گا۔
خطے کے رہنما علاقائی سلامتی، معاشی تعاون اور انسداد دہشت گردی جیسے اہم معاملات پر اظہار خیال کریں گے اور مستقبل کے لائحہ عمل کی منظوری دی جائے گی۔ بدھ کی صبح تمام رہنما اسلام آباد کے جناح کنونشن میں پہنچیں گے جہاںپاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف مہمانوں کا استقبال کریں گے۔ شرکاء کا گروپ فوٹو ہو گا جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کے افتتاحی خطاب سے کارروائی کا باضابطہ آغاز ہو گا۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا دورہ اس لیے خاص ہے کہ یہ تقریباً ایک دہائی میں کسی ہندوستانی وزیر خارجہ کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔ تاہم،ہند ۔پاک پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اس موقعے پر کسی دوطرفہ بات چیت کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی افتتاحی تقریر کے بعد رکن ممالک کے رہنماؤں کو موقع دیا جائے گا کہ وہ اپنے ملکوں کو درپیش علاقائی چیلنجز اور ایس سی او فریم ورک کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ بعد ازاں کئی اہم دستاویزات اور معاہدوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے، جن میں تجارتی شراکت داری، انفراسٹرکچر کی ترقی اور مشترکہ سلامتی کے اقدامات شامل ہوں گے۔ ان معاہدوں سے تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والا سربراہ جلاس شنگھائی تعاون تنظیم کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے، اس میں عالمی حالات میں بدلاؤ اور علاقائی بلاکس کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر اور سلامتی کے خدشات ایجنڈے میں سرفہرست ہیں اور رکن ممالک اس حوالے سے لائحہ عمل طے کریں گے۔
منگل کو اسلام آباد میں تمام اہم وفود کی آمد کے ساتھ ہی وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے شرکاء کے اعزاز میں ایک باوقار خیرمقدمی عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔ عشائیے میں چین کے وزیراعظم سمیت وسط ایشیائی ریاستوں کے وزرائے اعظم اور حکومتی سربراہان اور انڈین وزیر خارجہ نے شرکت کی۔ قبل ازیں ترکمانستان کی کابینہ کے نائب چیئرمین راشد میردوف، بیلاروس کے وزیراعظم رومن گولوچینکو ، تاجکستان کے وزیر اعظم قاہر رسول زادہ، قازقستان کے وزیر اعظم اولزاس بیکٹینوف، کرغزستان کے وزراء کابینہ کے چیئرمین زاپروف اکیل بیک اور انڈین وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر اسلام آباد پہنچے جن کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
اسلام آباد میں 14 تا 16 اکتوبر تک تین روزہ تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے۔ مندوبین کو دارالحکومت کے اندر 14 مقامات پر ٹھہرایا گیا ہے، جو تمام محفوظ ریڈ زون کے اندر واقع ہیں۔ 124 گاڑیوں کے قافلے کا انتظام کیا گیا ہے، جن میں سے 84 خاص طور پر سربراہان مملکت اور 40 دیگر مندوبین کے لیے ہیں۔