کولکاتہ:کولکاتہ کے آر جی کار اسپتال میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے سلسلے میں جمعرات کو ڈاکٹروں اور عام لوگوں نے مشعل بردار جلوس نکالا۔ انہوں نے متاثرہ کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں جونیئر ڈاکٹروں نے پھر سے اپنا احتجاج تیز کر دیا ہے۔ جونیئر ڈاکٹرز انشن پر بیٹھے ہیں۔ ان کی حمایت میں منگل کو 50 سینئر ڈاکٹروں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
۔9 اگست کو آر جی کار اسپتال میں جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد سے احتجاج جاری ہے۔ جس کی وجہ سے ریاست بھر میں طبی خدمات متاثر ہو رہی ہیں۔
اس معاملے میں سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ اگست میں کیمپس کے سیمینار ہال میں ایک جونیئر ڈاکٹر کی لاش ملنے کے بعد میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش اور تلہ پولیس اسٹیشن کے سابق انچارج ابھیجیت منڈل اس واقعہ کو دبانا چاہتے تھے۔ سندیپ گھوش اور ابھیجیت منڈل کو 14 ستمبر کو عصمت دری اور قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے سندیپ گھوش اور ابھیجیت منڈل کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔
بھوک ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹروں کی طبیعت بگڑ گئی۔
ریاست کے مختلف سرکاری اسپتالوں کے جونیئر ڈاکٹروں کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال جمعرات کو پانچویں دن میں داخل ہوگئی جبکہ ریاست بھر میں درگا پوجا زوروں پر ہے۔ جمعرات کو بھوک ہڑتال پر بیٹھے کم از کم سات ڈاکٹروں کی طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد پولیس نے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔
قبل ازیں احتجاجی جونیئر ڈاکٹروں اور ریاست کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان تین گھنٹے تک بات چیت ہوئی لیکن کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔ڈاکٹر دیباشیش ہلدار نے کہا ہے کہ کولکتہ پولیس نے انہیں کہا ہے کہ بھوک ہڑتال ختم کر دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت یہ سمجھتی ہے کہ ہم اپنے مطالبات ماننے سے پہلے ہی تحریک ختم کر دیں گے تو وہ بہت بڑی غلطی کر رہی ہے۔
مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے پانچ دنوں سے بھوک ہڑتال کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کی صحت کو متاثر کیے بغیر احتجاج جاری رکھیں۔ گورنر نے جونیئر ڈاکٹروں سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ گورنر نے دھرمتلہ میں ہڑتال کی جگہ کا دورہ کیا اور ڈاکٹروں سے ملاقات کی اور تمام فریقوں کے ساتھ جلد میٹنگ کرنے کا یقین دلایا تاکہ اس معاملے کا کوئی حل نکالا جا سکے۔
احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے اپنے دس مطالبات کی فہرست گورنر کو پیش کی اور مسائل کا مستقل حل تلاش کرنے کی اپیل کی۔ ڈاکٹروں نے ہیلتھ سکریٹری این ایس نگم کو ان کے عہدے سے فوری ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔