نئی دہلی:کسانوں نے ایک بار پھر دہلی مارچ کی تیاری شروع کر دی ہے۔ حال ہی میں ہائی کورٹ نے شمبھو بارڈر کھولنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی پہنچا لیکن وہاں سے بھی ہریانہ حکومت کو کوئی راحت نہیں ملی۔ عدالتی حکم کے بعد آج پنجاب کے سنگرور میں کھنوری سرحد پر کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈالوال کی قیادت میں غیر سیاسی کسان مورچہ کی میٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ اس میٹنگ میں کسان اپنے دہلی مارچ کے حوالے سے کوئی بڑا فیصلہ لے سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شمبھو بارڈر کھلنے کے بعد کسان دہلی کا سفر کر سکتے ہیں۔ پیر کو اس حوالے سے حکمت عملی تیار کی جا سکتی ہے۔
حال ہی میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے شمبھو بارڈر کھولنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت عام لوگوں کے لیے ہائی وے کو نہیں روک سکتی۔ کسان یہاں 13 فروری سے مسلسل ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ کسانوں کو روکنے کے لیے ہریانہ حکومت نے یہاں رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ اس سڑک کو ایک ہفتے کے اندر مکمل طور پر خالی کر دیا جائے۔ ہائی کورٹ کا یہ حکم 10 جولائی کو آیا تھا۔ اس کی آخری تاریخ 17 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ عدالت نے پنجاب کو یہ بھی ہدایت کی تھی کہ اگر ضروری ہو تو ان کے علاقے میں جمع ہونے والے مظاہرین کو مناسب طریقے سے کنٹرول کیا جائے۔