Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانمایاوتی کی بی ایس پی کو زندہ کرنے کی کوشش

مایاوتی کی بی ایس پی کو زندہ کرنے کی کوشش

لکھنؤ: لوک سبھا الیکشن 2024 کے نتائج بہوجن سماج پارٹی کے لیے بہت برے ثابت ہوئے۔ پارٹی انتخابات میں اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی۔ اتنا ہی نہیں بی ایس پی کا ووٹ شیئر بھی پچھلی بار کے مقابلے گرا ہے۔ 2019 کے عام انتخابات میں جہاں پارٹی کو 3.7 فیصد ووٹ ملے تھے وہ اب کم ہو کر صرف 2.04 فیصد رہ گئے ہیں۔ تاہم لوک سبھا انتخابات کے بعد بی ایس پی سپریمو ایک بار پھر سرگرم ہو رہے ہیں۔
لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی کی کراری شکست کے بعد مایاوتی نے پھر اپنے بھتیجے آکاش آنند کو اپنا سیاسی جانشین قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہیں پارٹی کے نیشنل کوآرڈینیٹر کے عہدے پر بھی بحال کر دیا گیا۔ اسے مایاوتی کے بہت بڑے فیصلے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ دلت اور پسماندہ طبقات، جو بی ایس پی کا بنیادی ووٹ بینک تھے، کافی حد تک اس سے الگ ہو چکے ہیں۔ ان میں سے کئی طبقے مضبوطی سے بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں جبکہ کئی طبقے اکھلیش کی ایس پی کے ساتھ چلے گئے ہیں۔ آکاش آنند کا سفر بھی بہت مشکل ہونے والا ہے۔
دلت ووٹ بینک کی وجہ سے تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈر ہاتھرس واقعہ پر خاموش ہیں۔ اس واقعہ پر مایاوتی نے نارائن ساکر ہری کے کردار پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ستسنگ کا مرکزی منتظم جس میں 121 لوگ مارے گئے تھے نارائن ساکر ہری تھے۔ اس کے باوجود یوپی ایس آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں انہیں کلین چٹ دے دی۔
اتنا ہی نہیں مایاوتی نے الزام لگایا کہ دیگر لیڈران خاص ووٹ بینک کی وجہ سے اس بابا کے خلاف خاموش ہیں اور یہ بہت بڑی بات ہے۔ بابا کے خلاف کسی لیڈر نے کچھ نہیں کہا، صرف مایاوتی نے ان کے خلاف بات کی ہے۔ بابا نارائن ساکر جاٹاو برادری سے آتے ہیں اور ان کے زیادہ تر پیروکار بھی اسی برادری سے آتے ہیں۔ جاٹاو برادری یوپی میں 20 فیصد دلتوں میں سے 11 فیصد ہے۔ مایاوتی خود بھی جاٹاو برادری سے آتی ہیں۔ اس کے بعد بھی وہ نارائن ساکر ہری کے خلاف آواز اٹھا رہی ہے۔
بی ایس پی، جو عام انتخابات میں اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی، حال ہی میں پتہ چلا کہ اس کے بنیادی دلت ووٹ دوسری پارٹیوں کو جا رہے ہیں۔ دلت ووٹ بینک کو ختم ہوتے دیکھ کر بی ایس پی نے اسے روکنے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔ پارٹی نے براہ راست ممبر شپ فیس 200 روپے سے کم کر کے 50 روپے کر دی ہے۔ یہاں دیکھنے والی بات یہ ہے کہ یہ فیس اب بھی دیگر جماعتوں کے مقابلے کافی زیادہ ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکنیت لینے کے لیے صرف 5 روپے ادا کرنے ہوں گے اور عام آدمی پارٹی کی رکنیت کی فیس صفر ہے۔ کوئی بھی آکر پارٹی کا ممبر بن سکتا ہے۔ کانگریس پارٹی کی ممبر شپ فیس بھی صفر ہے۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے قومی دارالحکومت دہلی کے علاوہ شاید ہی کسی اور ریاست کا دورہ کیا۔ تمل ناڈو میں بی ایس پی کے ریاستی صدر کے آرمسٹرانگ کے قتل کے بعد وہ ریاست گئی اور وہاں کی ڈی ایم کے حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی حالت بہت خراب ہے۔ مایاوتی کے طویل عرصے کے بعد کسی اور ریاست کے دورے کے حوالے سے یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ مایاوتی پوری طرح سے سرگرم نظر آ رہی ہیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments