نئی دہلی:مصالحہ جات کمپنیوں کی مشکلات کم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے۔ ہانگ کانگ کے فوڈ سیفٹی واچ ڈاگ نے مشہور ہندوستانی برانڈز ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ کے چار مصالحہ جات پر پابندی عائد کرنے کے بعد اب حکومت نے بھی اس معاملے پر سنگاپور اور ہانگ کانگ کے فوڈ سیفٹی ریگولیٹرز سے رابطہ کیا ہے۔ دونوں ممالک نے معیار کے خدشات کی وجہ سے ہندوستانی برانڈزایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کے کچھ مصالحوں پر پابندی لگا دی ہے۔
وزارت تجارت نے سنگاپور اور ہانگ کانگ دونوں میں واقع ہندوستانی سفارت خانوں کو بھی اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ وزارت نے ہندوستانی کمپنیوںایم ڈی ایچ اورایوریسٹ سے بھی تفصیلات طلب کی ہیں، جن کی مصنوعات پر اجازت کی حد سے زیادہ کیڑے مار دواایتھیلین آکسائیڈ رکھنے کے الزام میں پابندی عائد کی گئی ہے۔
کمپنیوں سے تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔ وزارت تجارت کے ایک اہلکار نے کہا کہ مسترد ہونے کی بنیادی وجہ کا تعین کرنے کے لیے متعلقہ برآمد کنندگان کے ساتھ اصلاحی کارروائی کی جائے گی۔ عہدیدار نے کہا کہ سنگاپور اور ہانگ کانگ کے سفارت خانوں سے تجزیاتی رپورٹس اور برآمد کنندگان کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں جن کی کنسائنمنٹس کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اہلکار نے بتایا کہ سنگاپور فوڈ ایجنسی اور سینٹر فار فوڈ سیفٹی اور فوڈ اینڈ انوائرمینٹل ہائجین ڈیپارٹمنٹ، ہانگ کانگ سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ وزارت کے اہلکار نے نوٹ کیا کہ سنگاپور اور ہانگ کانگ کو مسالوں کی ترسیل میں ایتھیلین آکسائیڈ کی لازمی جانچ کے معاملے پر بھی ایک صنعتی مشاورت طے کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہانگ کانگ کی فوڈ سیفٹی مانیٹرنگ باڈی نے مشہور ہندوستانی برانڈز ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ کے چار مصالحہ جات پر پابندی عائد کر دی ہے کیونکہ ان میں کینسر پیدا کرنے والے کیمیکل پائے گئے تھے۔ سینٹر فار فوڈ سیفٹی (سی ایف ایس) نے 5 اپریل کو اعلان کیا کہ اس نے تین ایم ڈی ایچ پروڈکٹس مدراس کری پاؤڈر، مکسڈ اسپائس پاؤڈر، اور سمبر مسالہ اور ایورسٹ کی فش کری مسالہ میں ایتھیلین آکسائیڈ، ایک کیڑے مار دوا کو کارسنجن کے طور پر درجہ بندی کیا ہے۔