Saturday, January 11, 2025
Homeہندوستاننوجوت سنگھ سدھو پھر بنے کانگریس کے لیے درد سر، لوک سبھا...

نوجوت سنگھ سدھو پھر بنے کانگریس کے لیے درد سر، لوک سبھا الیکشن کو لے کر اٹھایا بڑا قدم

پٹیالہ:جمعرات کو پٹیالہ میں نوجوت سنگھ سدھو کے گھر پر ایک میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں نوجوت سنگھ سدھو اور ان کے گروپ کے لیڈروں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس امیدواروں کے حق میں نہ تو مہم چلائیں گے اور نہ ہی کسی پروگرام میں کانگریس امیدوار کا ساتھ دیں گے۔ اس میٹنگ میں نوجوت سنگھ سدھو کے علاوہ پنجاب کانگریس کے سابق صدر شمشیر سنگھ دلو، سابق ایم ایل اے نظر سنگھ منشاہیا، جگ دیو سنگھ کمالو، مہیش اندر سنگھ اور بھٹنڈہ دیہی کانگریس کے انچارج ہربندر لاڈی سمیت کئی کانگریسی لیڈر موجود تھے۔ انہوں نےکہا کہ جب پارٹی کو ضرورت ہوتی ہے تو وہ نوجوت سنگھ سدھو کو یاد کرتے ہیں لیکن الیکشن کے بعد انہیں نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ جب پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کا فیصلہ کیا تو نوجوت سنگھ سدھو سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ لیکن اب انتخابی مہم کے لیے امیدوار سدھو سے رابطہ کر رہے ہیں اور ان سے انتخابی مہم کے لیے ریلیاں کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔
سدھو کیمپ کا کہنا ہے کہ جب نوجوت سنگھ سدھو پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے پنجاب بھر میں ریلیاں کر رہے تھے، اس وقت سدھو کی ریلیوں کا اہتمام کرنے والے کئی لیڈروں کو غیر ضروری طور پر پارٹی سے نکال دیا گیا۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سدھو دھڑے کا کوئی بھی لیڈر اس وقت تک پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں مہم نہیں چلائے گا جب تک کہ کانگریس ہائی کمان اس پورے معاملے پر نوجوت سنگھ سدھو سے بات نہیں کرتی اور سدھو دھڑے کے لیڈروں کو پارٹی سے نکال نہیں دیتی۔
قابل ذکر ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو نے اپنی اہلیہ کی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے پٹیالہ لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا تھا اور اس کے بعد انہوں نے اپنی مالی حالت کا حوالہ دیتے ہوئے آئی پی ایل میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ فی الحال سدھو آئی پی ایل میں بطور کمنٹیٹر شامل ہیں۔ آئی پی ایل میں اپنی شمولیت کی وجہ سے سدھو نے سیاسی پروگراموں سے دوری بنا رکھی ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے عین قبل نوجوت سنگھ سدھو کی اپنے گروپ کے لیڈروں کے ساتھ یہ ملاقات ایک بار پھر پنجاب کانگریس میں نوجوت سنگھ سدھو بمقابلہ آل کی صورتحال پیدا کر سکتی ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments