دبئی:اسرائیل کے سابق وزیر دفاع لائبرمین نے کہا نیتن یاہو سعودیوں کو ان کے جوہری پروگرام پر تربیت دینے کے بدلے میں ایک فلسطینی ریاست کے قیام کا عہد کر لیں گے۔
لائبرمین نے ایک پریس انٹرویو میں مزید کہاکہ نیتن یاہو کی منظوری سے ایسا ایٹمی پروگرام پورے مشرق وسطیٰ کو ایک جوہری دوڑ میں ڈال دے گا۔ نیتن یاہو صرف سعودیوں کے ساتھ معاہدہ طے کرنے کے بارے میں شیخی مارنا چاہتے ہیں۔ نیتن یاہو ایک فلسطینی ریاست قائم کریں گے اور اسرائیل کی سلامتی فروخت کر دیں گے۔ 2016 میں لائبرمین نے 11 صفحات پر مشتمل دستاویز کا مسودہ تیار کیا جس میں حماس کے غزہ کی پٹی پر حملہ کرنے، جنوبی اسرائیل میں کمیونٹیز پر حملہ کرنے اور قتل عام کرنے اور یرغمال بنانے کے منصوبوں کے بارے میں انتباہ دیا گیا تھا۔
ان دستاویز کے کچھ حصے اخبار ’’ یدیعوت احرونوت‘‘ نے گزشتہ اکتوبر میں شائع کیے تھے۔ ان میں 7 اکتوبر کے حملے سے متعلق منصوبوں کے بارے میں خبردار کیا گیا تھا۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ اسرائیلی حکام حماس کی جانب سے کیے جانے والے اس طرح کے حملے کے امکان کے بارے میں کئی برسوں سے آگاہ تھے لیکن انہوں نے اس بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ یاد رہے لائبرمین نے بارہا نیتن یاہو کو 7 اکتوبر کے حملے کا سامنا کرنے اور غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے کے نتائج سے نمٹنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔