سردیوں میں بس اسٹاپ،ریل اسٹیشن یا بازاروں میں گزرتے ہوئے ایک آواز تو آپ نے ضرور سنی ہو گی جو آپ کے ٹھٹھرتے ہوئے جسم میں ایک تازگی بھر دیتی ہو گی:”گرم انڈے“۔سچ تو یہ ہے کہ انڈوں کی اہمیت کا اندازہ یا تو سردیوں میں ہوتا ہے یا ڈائٹ کے وقت۔دراصل انڈے ہماری غذا کا ایک اہم جز ہیں۔ایک درمیانے سائز کے انڈے (53 گرام) میں سات گرام مکمل پروٹین ہوتا ہے،ایک مکمل پروٹین ہونے کا مطلب ہے کہ ایک انڈے میں وہ تمام ضروری نو امینو ایسڈ ہوتے ہیں جو ہمیں نشوونما اور مرمت کے لئے درکار ہوتے ہیں۔
زیادہ تر پودوں پر مبنی غذائیں،جیسے اناج،پھلیاں،میوے اور بیج نامکمل پروٹین ہیں کیونکہ ان میں ایک یا ایک سے زیادہ ضروری امینو ایسڈ کی کمی ہوتی ہے جس کی ہمیں ضرورت ہوتی ہے۔
انڈے وٹامن بی 12،آئرن اور ضروری اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کا ایک اچھا ذریعہ ہیں،جو انھیں سبزی خور غذا میں ایک قیمتی اضافہ بناتا ہے۔
انڈے کئی غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں جو دل کی صحت کو بڑھاتے ہیں۔
چین میں تقریباً پانچ لاکھ افراد پر کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ ایک انڈا کھانے سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ کم ہو سکتا ہے تاہم ماہرین کا اصرار ہے کہ فائدہ مند ہونے کے لئے انڈوں کے استعمال کے ساتھ صحت مند طرز زندگی بھی ضروری ہے۔عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہماری بینائی خراب ہونا معمول کی بات ہے لیکن متوازن غذا سے حاصل ہونے والے کچھ مفید غذائی اجزاء آنکھوں کی صحت کی حفاظت اور بہتری میں مدد کر سکتے ہیں۔
انڈے اس کی ایک مثال ہیں،زردی میں بڑی مقدار میں کیروٹین ہوتے ہیں،خاص طور پر لیوٹین اور زیکسانتھن،جو میکیولر انحطاط اور موتیا کی روک تھام کے لئے اہم ہیں۔انڈے وٹامن اے کا بھی ذریعہ ہیں جو اچھی بینائی کے لئے ضروری ہے۔انتہائی زور ہضم ہونے کی وجہ سے انڈے کے پروٹین کو پٹھوں کی صحت میں مددگار اور پٹھوں کو نقصان سے بچانے کے لئے اہم سمجھا جاتا ہے۔یہ ایک ایسی حالت جسے سارکوپنیا کہا جاتا ہے۔پٹھے مجموعی صحت،جسمانی افعال اور توازن کو برقرار رکھنے،انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔