نئی دہلی:پے ٹی ایم کی پریشانیوں میں کمی کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔آر بی آئی کی جانب سے پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کی سروس بند کرنے کے اعلان کے بعد اب وجے شیکھر شرما نے پے ٹی ایم بینک کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی بینک کے اس اعلان کے بعد پے ٹی ایم کے شیئرز میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی۔
پے ٹی ایم شروع کرنے والے وجے شیکھر شرما کو اب پے ٹی ایم کے بورڈ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ کمپنی نے پیر کو ایک پریس ریلیز جاری کرکے یہ جانکاری دی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ وجے شیکھر شرما وہ شخص ہیں جن کے پاس پے ٹی ایم میں سب سے زیادہ شیئر ہولڈر ہیں۔ پے ٹی ایم پیمنٹس بینک نے بورڈ کی تشکیل نو کا اعلان کیا ہے۔ بورڈ میں کچھ نئے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے جن میں سینٹرل بینک آف انڈیا کے سابق چیئرمین سری نواسن سریدھر کا نام بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ریٹائرڈ آئی اے ایس دیبیندر ناتھ سارنگی، بینک آف بڑودہ کے سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اشوک کمار گرگ اور ریٹائرڈ آئی اے ایس رجنی سیکھری سبل کو بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
پے ٹی ایم پیمنٹ بینک سے وابستہ صارفین کے لیے کچھ دن پہلے ایک بڑی خبر تھی۔ آر بی آئی نے ڈپازٹ اور کریڈٹ لین دین کے لیے پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کی آخری تاریخ 29 فروری سے بڑھا کر 15 مارچ کی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل آر بی آئی نے واضح ہدایات دی تھیں کہ 29 فروری کے بعد بینک کی طرف سے کوئی دوسری بینکنگ خدمات، جیسے فنڈ ٹرانسفر (سروسز جیسے آئی ایم پی ایس، اے ای پی ایس، بی بی پی او یو اور یوپی آئی خدمات فراہم نہیں کی جانی چاہئیں۔
آربی آئی نے کمپنی کی آڈٹ رپورٹ میں پائی جانے والی خامیوں کی بنیاد پر پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کی خدمات پر پابندی لگانے کا فیصلہ لیا ہے۔ مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے پیش کی گئی معلومات میں بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں۔ بینک نے اپنے حکم میں واضح طور پر یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ پابندی کب تک جاری رہے گی۔ اس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کے صارفین ایک ماہ کے بعد اس سروس کا فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔