
ڈھاکہ:بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی چیئرپرسن بیگم خالدہ ضیاء طویل علالت کے بعد منگل کی صبح انتقال کر گئیں۔ تاہم خالدہ نے ایک دن پہلے ہی پارلیمانی انتخابات کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے آخری روز انہوں نے تین حلقوں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔ انتخابات فروری میں ہونے والے ہیں۔ سابق وزیراعظم کے بڑے بیٹے اور بی این پی کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان نے بھی دو نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
بیگم خالدہ ضیاء اور پارٹی کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان نے ملک کے 13ویں قومی پارلیمانی انتخابات میں کل پانچ پارلیمانی نشستوں کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ کل، پیر کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آخری دن تھا، خالدہ نے متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں اپنا امیدوار داخل کیا۔ طارق رحمٰن نے دو نشستوں کے لیے اپنا امیدوار داخل کیا ہے، جن کے لیے 12 فروری کو انتخابات ہونے والے ہیں۔
مقامی اخبار ڈھاکہ ٹریبیون نے رپورٹ کیا ہے کہ ڈھاکہ 17 نشست کے لیے طارق رحمان کے کاغذات نامزدگی کل ڈھاکہ ڈویژنل کمشنر اور ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں بی این پی کے چیئرپرسن کے مشیر عبدالسلام، ڈھاکہ میٹروپولیٹن نارتھ بی این پی کے کنوینر امین الحق اور ڈی اے بی کے چیف ایڈوائزر پروفیسر فرہاد حلیم نے جمع کرائے تھے۔ انہوں نے اپنے آبائی حلقہ بوگرہ-6 (صدر) سے بھی اپنا امیدوار داخل کیا ہے۔
رحمان کے علاوہ ان کی والدہ اور بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کے لیے تین دیگر حلقوں سے کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے۔ فینی 1 کی نشست کے لیے ان کے کاغذات نامزدگی بی این پی کے وائس چیئرمین عبدالاول منٹو اور الیکشن کوآرڈینیٹر منشی رفیق العالم نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں جمع کرائے تھے۔ یہ بھی اعلان کیا گیا کہ خالدہ کی بیماری کی وجہ سے متبادل امیدوار تیار کر لیا گیا ہے۔
کاغذات نامزدگی پر خالدہ کے دستخط کا دعویٰ
فینی-1 سیٹ کے علاوہ، خالدہ ضیا نے پیر کو بوگرہ-7 (گبتلی-شاہجہاں پور) اور دیناج پور-3 (صدر) کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔ فائلنگ کے دوران سابق وزیراعظم کے مشیر ہلالزمان تالقدار لالو نے بتایا کہ خالدہ ضیاء اس وقت بیماری کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہیں اور انہوں نے ذاتی طور پر کاغذات نامزدگی پر دستخط کیے ہیں۔

