Monday, December 23, 2024
Homeدنیاہندوستان کا اقوام متحدہ میں اصلاحات کا مطالبہ

ہندوستان کا اقوام متحدہ میں اصلاحات کا مطالبہ

واشنگٹن: ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک کے دیرینہ مطالبے کے باوجود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات پر کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد قائم ہونے والی اقوام متحدہ پر اب بھی پانچ مستقل ارکان امریکہ، چین، روس، فرانس اور برطانیہ کا غلبہ ہے۔ اتنے سال گزر جانے کے بعد دنیا میں ہندوستان، جرمنی، جاپان جیسی بہت سی نئی طاقتیں ابھری ہیں اور فرانس اور برطانیہ جیسے مستحکم ممالک زوال پذیر ہیں۔
ان بدلے ہوئے حالات کے باوجود ہندوستان کے مطالبات کو کئی دہائیوں سے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ایک بار پھر ہندوستان نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے ہی پانچوں مستقل ممالک کی سخت سرزنش کی ہے۔ ہندوستان نے کہا کہ 5 مستقل ممالک کب تک 188 ممالک کی اجتماعی مرضی کو نظر انداز کرتے رہیں گے۔
اقوام متحدہ میں ہندوستانی سفیر روچیرا کمبوج نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ 5 رکن ممالک کی مرضی کب تک 188 ممالک کی اجتماعی مرضی کو نظر انداز کرتی رہے گی۔ یہ یقینی طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے. ہندوستان نے کہا کہ تمام ممالک کو اقوام متحدہ میں یکساں مواقع ملنے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے ساتھ تاریخی طور پر ناانصافی ہوئی ہے اور اسے فوری طور پر درست کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جائیں اور مستقل اور غیر مستقل ارکان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک کو اس میں شامل کیا جائے۔ کمبوج نے کہا کہ کمزور ممالک کو یکساں موقع دیا جانا چاہیے تاکہ جو بھی فیصلے کیے جائیں وہ سب کے مفاد میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات مساوات کو فروغ دینے کے لیے ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا، ہندوستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔ اس میں مستقل اور غیر مستقل ارکان کی تعداد شامل ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے کام کاج کو بہتر بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ کسی بھی ملک کے ساتھ امتیازی سلوک نہ ہو۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ چین مستقل رکنیت کے ہندوستان کے دعوے کی سخت مخالفت کر رہا ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments