Wednesday, October 15, 2025
Homeہندوستانشرجیل امام نے بہار الیکشن لڑنے کے لیے مانگی عبوری ضمانت

شرجیل امام نے بہار الیکشن لڑنے کے لیے مانگی عبوری ضمانت

نئی دہلی:دہلی فسادات کے ملزم شرجیل امام نے بہار اسمبلی الیکشن لڑنے کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی ہے۔ شمال مشرقی دہلی میں فروری 2020 کے فسادات کے ملزم شرجیل امام نے ککڑڈوما کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں بہادر گنج سے آزاد امیدوار کے طور پر بہار کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے 14 دن کی عبوری ضمانت کی درخواست کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ میرا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے۔ عدالت میں منگل کو شرجیل امام کی درخواست پر سماعت متوقع ہے۔ شرجیل جے این یو کے سابق طالب علم رہنما اور 2020 کے دہلی فسادات کا ملزم ہے، جو اس وقت فسادات کے پیچھے سازش کے الزام میں یو اے پی اے کے تحت جیل میں ہے۔
گزشتہ ماہ شرجیل نے ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے ان کی اور دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ احتجاج کے نام پر تشدد کو اظہار رائے کی آزادی نہیں سمجھا جا سکتا۔
اس کے بعد شرجیل نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ 2 ستمبر کو دہلی ہائی کورٹ نے شرجیل کے ساتھ شریک ملزمان عمر خالد، عاطر خان، خالد سیفی، محمد سلیم خان، شفا الرحمان، میران حیدر، گلفشہ فاطمہ اور شاداب احمد کی ضمانت مسترد کر دی۔
عدالت نے شرجیل اور عمر خالد کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کردار سنگین ہیں۔ ان دونوں نے فرقہ وارانہ خطوط پر اشتعال انگیز تقریریں کیں اور مسلم کمیونٹی کے ارکان کے بڑے اجتماعات کی حوصلہ افزائی کی۔ عدالت نے واضح کیا کہ کیس کا عمل فطری رفتار سے آگے بڑھنا چاہیے، اور کوئی بھی جلد بازی ملزم یا ریاست کے لیے نقصان دہ ہو گی۔
شرجیل پر فسادات کی سازش کرنے کا الزام ہے۔ عدالت نے 2022، 2023 اور 2024 میں دائر درخواستوں پر 9 جولائی کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ استغاثہ نے دلائل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ فسادات بے ساختہ نہیں تھے بلکہ پہلے سے طے شدہ تھے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments