دبئی:وہائٹ ہاؤس نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی قانون سازوں کی جانب سے قومی سلامتی کے لیے جس خطرے کا حوالہ دیا گیا ہے اس کا تعلق روس کی جانب سے اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار کی تیاری سے ہے۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ ایک اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت ہے جو روس نے تیار کی ہے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “کسی کی حفاظت کو فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے”
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے جمعرات کو کانگریس کے سرکردہ ارکان سے ملاقات کی جب انہوں نے قومی سلامتی کے لیے “خطرناک” خطرے سے خبردار کیا جس کا میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے خلا کی تعمیر کی جوہری صلاحیت سے متعلق ہے۔
سلیوان نے کانگریس میں حکام کے ساتھ ایک بند کمرہ اجلاس منعقد کیا۔ امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ روس ایک ایسا ہتھیار تیار کر رہا ہے جو مغربی سیٹلائٹس کو تباہ کر سکتا ہے۔
ماسکو نے ان “بد نیتی پر مبنی” اور “بے بنیاد” رپورٹس کی مسترد کردیا ہے۔ روس نے اس الزام کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے یوکرین کے لیے اربوں ڈالر کے امدادی پیکج کو منظور کرنے کی کوشش قرار دیا۔
ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین مائیک ٹرنر نے بدھ کے روز جاری ایک بیان کے بعد واشنگٹن میں غیر یقینی اور بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔ اس بیان میں انہوں نے “قومی سلامتی کے لیے خطرناک خطرے” کا حوالہ دیا تھا۔
بعد ازاں امریکی میڈیا نے نام ظاہر نہ کرنے والے حکام کے حوالے سے بتایا کہ خطرہ روس کی جانب سے خلا میں جوہری ہتھیار نصب کرنے کا ہے جو سیٹلائٹ کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
جبکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے البانیہ کے دورے کے دوران اس خطرے کی نوعیت کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ یہ ابھی “فعال” نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ “یہ ایک فعال صلاحیت نہیں ہے، لیکن یہ ایک ممکنہ صلاحیت ہے جسے ہم بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ”میں توقع کرتا ہوں کہ ہمارے پاس بہت جلد مزید اعلان کرنے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ اس خطرے پر بات کر رہا ہے۔
امریکی حکام نے کہا کہ یہ خطرہ انسانوں کو نشانہ نہیں بنا سکتا، لیکن یہ ایک بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے ریپبلکن ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن کے بیانات پر بھی توجہ دلائیہ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اس خطرے کے حوالے سے “عوام میں تشویش بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے”۔