Friday, October 10, 2025
Homeکاروبارچین کے بعد اب کناڈا ایچ ون بی کارکنوں کو روزگار کے...

چین کے بعد اب کناڈا ایچ ون بی کارکنوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم کرتے ہوئے اپنے دروازے کھولے گا

نئی دہلی: عالمی سیاست میں یہ تصور بہت مقبول ہے کہ پڑوسی ممالک دوست نہیں ہوتے۔ بین الاقوامی تعلقات میں قومی مفاد کو سب سے بنیادی تصور سمجھا جاتا ہے۔ یہ فی الحال ایچ ون بی ویزا کے معاملے میں دیکھا جا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے من مانی محصولات لگا کر عالمی معیشت کو مفلوج کیا۔ پھر، انہوں نے نئی ایچ ون بی ویزا درخواست کی فیس کو تقریباً ₹8.8 ملین تک بڑھا دیا۔ چونکہ ہندوستانی بنیادی استعمال کنندگان ہیں، اس کا ان پر زیادہ اثر پڑ سکتا ہے۔ سب سے پہلے چین نے ایچ ون بی ویزوں سے متاثر ہونے والوں کے لیے اپنے دروازے کھولے اور اب حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے امریکہ کا پڑوسی ملک کینیڈا بھی کارکنوں کو کچھ فوائد دینے کی تیاری کر رہا ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا کہ ان کا ملک جلد ہی ایسے غیر ملکی کارکنوں کو راغب کرنے کے لیے تجاویز کا اعلان کرے گا جن کا امریکہ میں کام کرنے کا خواب ایچ ون بی ویزا فیس کی وجہ سے بہت مہنگا ہو گیا ہے۔ کارنی نے کہا کہ امریکہ کے پاس کافی ایچ ون بی ویزا نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ لوگ ہنر مند ہیں، اور یہ کینیڈا کے لیے ایک موقع ہے۔ ہم جلد ہی اس پر ایک تجویز لائیں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ کاروباری ہیں اور کام کے لیے آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نےایچ ون بی ویزا فیس میں اضافے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گلوبلائزڈ دنیا میں تکنیکی اور اقتصادی ترقی کے لیے سرحدوں کے پار ہنرمندوں کی نقل و حرکت ضروری ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ چین تمام شعبوں اور خطوں سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت افراد کا خیرمقدم کرتا ہے۔ یہاں آ کر وہ نہ صرف انسانیت کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں بلکہ اپنے کیرئیر میں کامیابی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ چین انہیں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور عالمی ترقی کا حصہ بننے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments