Friday, October 10, 2025
Homeہندوستانتمل ناڈو: کرور میں بھگدڑ، 39 ہلاک، 51 آئی سی یو میں...

تمل ناڈو: کرور میں بھگدڑ، 39 ہلاک، 51 آئی سی یو میں داخل، 10 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان

کرور:ہفتہ کی شام تمل ناڈو کے کرور میں اداکار وجے کی ریلی میں بھگدڑ مچ گئی۔ وزیر اعلیٰ سٹالن کے مطابق اس واقعے میں اب تک 39 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، 51 لوگ آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ دریں اثنا، تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے اس واقعے کے فوراً بعد رات کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ انہوں نے معاوضے کا اعلان بھی کیا۔
واقعے کے بعد وزیراعلیٰ اسٹالن ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور زخمیوں سے ملاقات کے لیے اسپتال پہنچے۔ انہوں نے کہا، “اب تک اس سانحے میں 39 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہماری ریاست کی تاریخ میں کبھی بھی اتنی بڑی تعداد میں کسی سیاسی جماعت کی طرف سے منعقدہ تقریب میں لوگوں کی جانیں نہیں گئیں۔ ایسا سانحہ دوبارہ کبھی نہیں ہونا چاہیے۔”
سی ایم اسٹالن نے بتایا کہ 51 لوگ اس وقت آئی سی یو میں ہیں، جہاں ان کا علاج ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دی جو پورے واقعے پر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
سارا حادثہ کیسے ہوا؟
عینی شاہدین کے مطابق وجے کی ریلی شروع ہونے سے پہلے ہی ایک بڑی بھیڑ جمع ہو چکی تھی۔ اس کے بعد بھی وجے خود کئی گھنٹے کی تاخیر کے بعد ریلی سے خطاب کرنے پہنچے۔ اس دوران سٹیج پر لوگوں کا ہجوم ہونا شروع ہو گیا۔ مزید یہ کہ لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
ہلچل کی وجہ سے بہت سے لوگ بے ہوش ہو گئے جس سے بھگدڑ مچ گئی۔ انتظامیہ نے وجے کی ریلی کے لیے 30,000 افراد کی ریلی کا اندازہ لگایا تھا، لیکن بھیڑ توقعات سے بڑھ گئی۔ نتیجتاً حالات بے قابو ہو گئے۔
لوگ پانی اور کھانے کے بغیر گھنٹوں کھڑے رہے: ڈی جی پی
تمل ناڈو کے قائم مقام ڈی جی پی، جی وینکٹارمن نے کہا، “ریلی کی اجازت دوپہر 3 بجے سے رات 10 بجے تک دی گئی تھی، لیکن ہجوم صبح 11 بجے سے ہی جمع ہونا شروع ہو گیا تھا۔ جب وجے شام 7:40 بجے پہنچے، تب تک بھیڑ بغیر کھانا اور پانی کے گھنٹوں انتظار کر رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وجے نے خود پولیس کے کردار کی تعریف کی، لیکن اصرار کیا کہ پارٹی کارکنوں کو بھیڑ کے انتظام کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔ ڈی جی پی نے وضاحت کی کہ اس ریلی میں 10,000 لوگوں کے آنے کی امید تھی لیکن تقریباً 27,000 لوگ جمع ہوئے۔ اس پورے پروگرام کے لیے 500 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments