Friday, October 10, 2025
Homeہندوستاندہلی پولیس کو ملی بڑی کامیابی ، سوامی چیتانانند آگرہ سےگرفتار، 17...

دہلی پولیس کو ملی بڑی کامیابی ، سوامی چیتانانند آگرہ سےگرفتار، 17 طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کا ہے الزام

نئی دہلی:دہلی پولیس نے آخر کار سوامی چیتانانند کو آگرہ میں گرفتار کر لیا ہے۔ چیتانانند پر وسنت کنج کے سری شاردا انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ میں 17 طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ طالب علموں کی جانب سے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد سے وہ فرار تھا۔ اطلاعات کے مطابق چیتانانند آگرہ کے ایک ہوٹل میں ٹھہرا تھا۔ دہلی پولیس نے اسے صبح ساڑھے تین بجے کے قریب گرفتار کیا۔
پولیس آج چیتنیا نند کو دہلی کی عدالت میں پیش کرے گی۔ گرفتاری سے بچنے کے لیے چیتانانند نے عدالت میں ضمانت کی درخواست بھی دائر کی تھی۔ تاہم، دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے سوامی چیتانانند سرسوتی کی پیشگی ضمانت کو مسترد کر دیا۔ سماعت کے دوران دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ چیتانانند سرسوتی نے اقوام متحدہ کا نمائندہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کی وجہ سے سوامی چیتانانند کے خلاف بڑی کارروائی ہوئی۔ 18 کھاتوں میں جمع کردہ تقریباً 8 کروڑ (تقریباً 8 کروڑ روپے) اور 28 فکسڈ ڈپازٹ منجمد کر دیے گئے۔ یہ رقم ملزم پارتھا سارتھی کے بنائے ہوئے ٹرسٹ سے منسلک تھی۔
چند روز قبل سری شاردا انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کی 17 طالبات نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیتانانند انہیں رات کے وقت زبردستی اپنے بیڈ روم میں بلاتا اور جسمانی تعلقات پر مجبور کرتا تھا۔ مزید یہ کہ لڑکیوں کے ہاسٹل کے کمروں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جانے کے الزامات بھی سامنے آئے۔ جنسی ہراسانی کے علاوہ، پولیس نے سوامی چیتانانند کے خلاف جعلی لائسنس پلیٹ استعمال کرنے اور مذہب کا استعمال کرتے ہوئے دھوکہ دہی کا مقدمہ بھی درج کیا۔ الزامات لگائے جانے کے بعد سے دہلی پولیس چیتانانند کی تلاش کر رہی تھی۔ اتوار کو پولیس نے ملزم چیتانانند کو آگرہ سے گرفتار کرلیا۔
طالبات سے فحش سوالات
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، متاثرہ طالبات کا الزام ہے کہ سوامی ان سے فحش سوالات پوچھتا تھا، جیسے کہ کیا انہوں نے کسی کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے ہیں اور اگر ایسا ہے تو، کیا وہ کنڈوم استعمال کرتے تھے۔ مزید برآں، وہ رات کو طالبات کو وہاٹس ایپ پیغامات بھیجتا، اکثر کہتا “بے بی میں تم سے پیار کرتا ہوں۔
کئی طالبات نے الزام لگایا کہ ان کو دیر رات اس کے پرائیویٹ کمرے میں بلایاجاتا اور غیر ملکی دوروں کے لیے دباؤ ڈالنے کی بھی اطلاع دی۔ ایک شکایت کنندہ نے تو یہاں تک الزام لگایا کہ اسے زبردستی متھرا لے جایا گیا۔
احتجاج پر ڈگری روک لی گئی
مزاحمت کرنے والی طالبات کو ہراساں کیا گیا۔ ان کی حاضری کے ریکارڈ سے کٹوتی کی گئی، نمبر کم کیے گئے اور ڈگریاں روک دی گئیں۔ اس کیس کی ایف آئی آر میں ایک ایسوسی ایٹ ڈین سمیت عملے کی تین خواتین ارکان کے نام بھی درج ہیں۔ ان پر طالب علموں پر دباؤ ڈالنے، ثبوت مٹانے کا مطالبہ کرنے، اور اپنی شناخت چھپانے کے لیے اپنے نام تبدیل کرنے کا بھی الزام ہے۔
ایک متاثرہ نے بتایا کہ سوامی نے اس کا موبائل فون ضبط کرلیا، اسے ہاسٹل میں الگ تھلگ کردیا، اور اس کی ہر حرکت پر نظر رکھی۔ یہاں تک کہ اس نے دھمکی دی کہ اگر اس نے مزاحمت کی تو وہ اس کا راز بااثر لوگوں کو بتا دے گا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments