
پٹنہ: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اتوار کو اعلان کیا کہ ریاستی حکومت صفائی کارکنوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے جلد ہی صفائی کرمچاری آیوگ (صفائی کارکن کمیشن) کا قیام کرے گی۔ نتیش کمار نے اس فیصلے کا اعلان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ کے ذریعے کیا۔
انہوں نے کہا: مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ بہار میں صفائی ملازمین کے حقوق اور مفادات کے تحفظ، فلاح، بازآبادکاری، سماجی ترقی، شکایات کے ازالے اور مختلف فلاحی اسکیموں کی نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے میں نے متعلقہ محکمے کو ‘بہار ریاست صفائی کرمچاری آیوگ’ کے قیام کی ہدایت دی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ یہ کمیشن صفائی ملازمین کے مفادات سے متعلق تجاویز دے گا، ان کے حقوق کے تحفظ سے متعلق حکومت کو مشورہ دے گا، اور صفائی کے شعبے سے جُڑے افراد کے لیے بنائی گئی فلاحی اسکیموں کا جائزہ لے کر ان کے مؤثر نفاذ کے لیے کارروائی کرے گا۔
نتیش کمار نے مزید کہا: بہار ریاست صفائی کرمچاری آیوگ میں ایک چیئرمین، ایک وائس چیئرمین اور پانچ اراکین ہوں گے، جن میں ایک خاتون یا ٹرانس جینڈر رکن بھی شامل ہوگا۔ یہ کمیشن ریاست میں صفائی کے شعبے سے وابستہ محروم طبقے کے لوگوں کو قومی دھارے سے جوڑنے اور ان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ واضح رہے کہ بہار میں اسی سال اسمبلی انتخابات کرائے جانے والے ہیں۔
بہار، جو کہ ہندوستان کی سب سے زیادہ سیاسی طور پر متحرک ریاستوں میں سے ایک ہے، آنے والے مہینوں میں ایک بار پھر ایک اہم سیاسی موڑ پر پہنچنے والا ہے۔ 2025 کے اسمبلی انتخابات صرف ایک ریاستی معاملہ نہیں بلکہ ایک قومی سطح پر سیاسی جماعتوں کے لیے اہم امتحان بن چکے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب مرکز میں نئی حکومت تشکیل پا چکی ہے۔
اگرچہ ابھی الیکشن کمیشن کی طرف سے باقاعدہ شیڈول کا اعلان نہیں ہوا، توقع کی جا رہی ہے کہ بہار اسمبلی انتخابات 2025 رواں سال کے اکتوبر یا نومبر میں کرائے جائیں گے، کیونکہ پچھلے انتخابات نومبر 2020 میں منعقد ہوئے تھے اور اسمبلی کی مدت پانچ سال مکمل ہونے والی ہے۔
تمام بڑی سیاسی جماعتیں — جیسے کہ جنتا دل (یونائٹڈ)، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتیں — اپنی انتخابی حکمتِ عملی کو حتمی شکل دے رہی ہیں۔ فی الحال، بہار کا سیاسی ماحول بہت حد تک غیر یقینی ہے۔ اگرچہ آر جے ڈی-کانگریس اتحاد نوجوان ووٹروں میں مقبول ہے، مگر بی جے پی-جے ڈی (یو) اتحاد کا زمینی تنظیمی ڈھانچہ مضبوط ہے۔
اس کے علاوہ، مرکزی حکومت کی اسکیمیں اور کارکردگی بھی ووٹرز کے فیصلے پر اثر ڈال سکتی ہیں۔ بہار اسمبلی انتخابات 2025 نہ صرف ریاستی سیاست بلکہ قومی سیاست کے لیے بھی ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ انتخابات بتائیں گے کہ عوام کس قیادت، حکمتِ عملی اور نظریہ کو ترجیح دیتے ہیں۔ آنے والے مہینوں میں سیاسی درجہ حرارت بڑھنے والا ہے، اور ہر پارٹی پوری طاقت کے ساتھ میدان میں اترنے کو تیار ہے۔