
نئی دہلی: اسکول جانے والے طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، وزارتِ تعلیم نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فوری طور پر سیکیورٹی سے متعلق اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ قدم حالیہ دنوں میں اسکولوں میں پیش آئے متعدد حادثات کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔
وزارتِ تعلیم نے کہا ہے کہ تمام اسکولوں، عوامی سہولیات اور عمارتوں — خصوصاً ایمرجنسی ایگزٹ (ہنگامی اخراج کے راستے) — کا سیکیورٹی آڈٹ کرایا جانا چاہیے تاکہ خطرات کی نشاندہی ہو سکے اور انہیں دور کیا جا سکے۔ وزارت نے یہ بھی کہا ہے کہ طلبہ اور اسکول عملے کو ایمرجنسی کی تیاری کی تربیت دی جانی چاہیے، جس میں انخلا کی مشق ، ابتدائی طبی امداد اور سیکیورٹی پروٹوکول شامل ہوں۔
احکامات میں مقامی حکام جیسے این ڈی ایم اے ، فائر بریگیڈ, پولیس اور طبی ایجنسیاں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ وزارت نے کہا ہے کہ اگر کوئی خطرناک صورتحال پیدا ہو یا کوئی حادثہ پیش آئے تو اس کی اطلاع 24 گھنٹوں کے اندر متعلقہ ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کے مجاز اتھارٹی کو دی جانی چاہیے۔
ساتھ ہی، تاخیر، غفلت یا فرائض سے کوتاہی کے معاملے میں سخت جوابدہی طے کی جائے گی۔ وزارت نے والدین، سرپرستوں، کمیونٹی لیڈروں اور مقامی اداروں سے اپیل کی ہے کہ اگر اسکول تک پہنچنے کے راستے یا ذرائع غیر محفوظ ہیں تو انہیں فوراً رپورٹ کیا جائے۔ وزارتِ تعلیم نے تمام ریاستی محکمہ جات، اسکول بورڈز اور متعلقہ اداروں کو بلا تاخیر ان ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔
یہ اقدام ان حادثات کے بعد اٹھایا گیا ہے جو حالیہ دنوں میں مختلف ریاستوں میں اسکولوں میں پیش آئے۔ سب سے افسوسناک واقعہ راجستھان کے جھالاواڑ میں پیش آیا، جہاں ایک اسکول کی چھت گرنے سے 7 طلبہ جاں بحق اور کئی شدید زخمی ہو گئے۔ اس واقعے کے بعد حکومت نے اسکولوں کی ساخت، حفاظتی انتظامات اور ہنگامی تیاریوں پر نظرثانی کو لازمی قرار دیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے المناک واقعات سے بچا جا سکے۔