
پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش کے سیہت پور میں اسکولوں کے انضمام پر روک لگا دی ہے۔ اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ارون بھنسالی اور جسپریت سنگھ نے سیہت پور کے درخواست گزار کو اسکولوں کو موجودہ حالت میں برقرار رکھنے کی اجازت دی ہے اور خصوصی اپیل کی اگلی تاریخ 21 اگست مقرر کر دی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ سنگل جج کی بینچ میں ہونے والی سماعت میں درخواست گزار کو مایوسی کا سامنا تھا، جس کے بعد اس نے انضمام کے فیصلے کے خلاف دو درخواستیں دائر کی تھیں، جنہیں مسترد کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد خصوصی اپیل دائر کی گئی، جس پر دو ججوں کے سامنے سماعت ہوئی اور درخواست گزار کے وکیل نے اپنا موقف پیش کیا۔
چیف جسٹس ارون بھنسالی اور جسپریت سنگھ نے سیہت پور کے درخواست گزار کو اسکولوں کو موجودہ حالت میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ خصوصی اپیل کی اگلی تاریخ 21 اگست مقرر کر دی گئی ہے۔ یعنی اب اگلی سماعت تک سیہت پور کے اسکولوں کا انضمام نہیں کیا جائے گا۔ یہ حکم سیہت پور کے بچوں کی درخواست پر صادر کیا گیا ہے، اس لیے اس فیصلے کا اطلاق صرف اسی اسکول پر ہوگا۔ عدالت نے سیہت پور کی درخواست پر سماعت کے بعد انضمام پر روک لگائی ہے۔
عدالت نے کہا کہ اگلے حکم تک اسکولوں کا انضمام نہیں کیا جائے گا۔ حکومت کو جوابی دستاویزات جمع کرنی ہوں گی اور اس کے بعد بچوں کے وکیل اپنا جواب دیں گے۔ اگلی سماعت 21 اگست کو ہوگی۔ پرائمری اسکولوں کے انضمام کے معاملے میں ہائی کورٹ کا حکم صرف سیہت پور ضلع کے لیے ہوگا۔ درخواست گزار کے وکیل ڈاکٹر ایل پی مشرا کا کہنا ہے کہ پورا معاملہ سیہت پور کا تھا، اس لیے یہ حکم صرف سیہت پور کے اسکولوں کے لیے ہی نافذ ہوگا۔