
ترواننت پورم:کیرالا کے ضلع پلکڑ میں 57 سالہ شخص کی 12 جولائی کو موت ہو گئی، اور شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ نپاہ وائرس سے متاثر تھا۔ اس کے پیش نظر حکومت نے حالیہ دنوں میں اس کے رابطے میں آنے والے افراد کی شناخت شروع کر دی ہے اور علاقے میں نگرانی بھی سخت کر دی گئی ہے۔ ریاست کی وزیر صحت وینا جارج نے ایک بیان میں بتایا کہ مذکورہ شخص کا علاج پلکڑ ضلع کے ایک نجی اسپتال میں ہو رہا تھا۔
وینا جارج کے مطابق اس کے نمونوں کی جانچ منجری میڈیکل کالج میں کی گئی، جہاں ابتدائی رپورٹ میں نپاہ وائرس کی موجودگی کے آثار پائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس وقت پونے میں واقع نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے حتمی تصدیق کا انتظار کر رہی ہے۔
حال ہی میں کیرالا میں نپاہ وائرس سے یہ دوسرا موت کا واقعہ ہے۔ اس سے قبل ضلع ملاپورم کے ایک رہائشی کی نپاہ وائرس کے انفیکشن سے موت ہو چکی ہے، جبکہ پلکڑ کا ایک اور مریض اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ نئے معاملے کے بعد حکومت نے فوری طور پر متاثرہ شخص کے رابطے میں آنے والے افراد کی شناخت کا عمل تیز کر دیا ہے۔ اب تک 46 افراد کی فہرست تیار کی جا چکی ہے جو اس کے قریبی رابطے میں آئے تھے۔
رابطے میں آنے والوں کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل ٹاور لوکیشن ڈیٹا کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں علاقے میں بخار کے کیسز پر نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ کسی اور ممکنہ متاثر شخص کی شناخت کی جا سکے۔ موجودہ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر افسران کو فوری رسپانس ٹیموں کی تعداد بڑھانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
حکومت نے ضلع پلکڑ اور ملاپورم کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر اسپتال نہ جائیں۔ افسران نے کہا کہ اسپتال میں زیر علاج مریضوں سے ملنے والوں کی تعداد محدود ہونی چاہیے۔ کسی بھی مریض کے ساتھ صرف ایک ہی تیمار دار کو اجازت دی گئی ہے۔
صحت سے وابستہ عملے، اسپتالوں میں آنے والے افراد، مریضوں اور ان کے ساتھیوں کے لیے ماسک پہننا ہر وقت لازم قرار دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، وزیر صحت نے چھ اضلاع کے اسپتالوں کو نپاہ الرٹ جاری کیا ہے۔ وزیر صحت کے دفتر کے مطابق پلکڑ، ملاپورم، کوژیکوڈ، کنّور، وایناڈ اور تریشور اضلاع کے اسپتالوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بخار، نپاہ انسیفلائٹس اور تیز بخار کے ساتھ آنے والے کسی بھی مریض کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دیں۔