
واشنگٹن:امریکی وزارت دفاع “پینٹاگون” کے ترجمان شان بارنیل نے “العربیہ ڈاٹ نیٹ” کو بتایا کہ “سعودی عرب اور امریکہ کے تعلقات اس وقت امریکی صدر ٹرمپ کے دور میں زیادہ مضبوط ہو گئے ہیں خاص طور پر دفاعی تعاون کے معاملات میں یہ تعلقات زیادہ بہتر ہوئے ہیں۔
پینٹاگون میں امریکی مشیر نے علاقائی سلامتی کے حصول میں سعودی عرب کے مرکزی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ علاقائی سلامتی صدر ٹرمپ کے باہمی خوشحالی کے ویژن کا حصہ ہے۔ اسی تناظر میں انہوں نے مستقبل میں سعودی عرب کے ساتھ دفاعی شراکت داری کو سراہنے کے پینٹاگون کے عزم کی بھی تصدیق کی۔
امریکی سفارت خانے کی ریاض میں شائع ہونے والی ایک پریس ریلیز، جس کی ایک کاپی “العربیہ ڈاٹ نیٹ” نے دیکھی ہے، کے مطابق سعودی عرب امریکہ کے لیے غیر ملکی فوجی فروخت کا سب سے بڑا شراکت دار ہے۔ ان دونوںکے درمیان فعال لین دین کی مالیت 129 بلین ڈالر سے زیادہ ہوگئی ہے۔
پینٹاگون کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں سعودی عرب کے ساتھ دفاعی تعلقات کو بھی صدر ٹرمپ کی قیادت میں پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ ریاض میں دستخط کیے گئے معاہدوں کا پیکیج امریکہ کی تاریخ میں دفاعی تعاون کا سب سے بڑا سودا ہے۔ یہ ہماری شراکت داری کو مضبوط بنانے کے ہمارے عزم کا واضح ثبوت ہے۔
امریکی اہلکار اور سفارت خانے کے بیانات صدر ٹرمپ کے پہلے غیر ملکی دورے کے ایک ہفتے بعد سامنے آئے ہیں۔ اپنے دورے کے دوران ٹرمپ نے زور دیا تھا کہ واشنگٹن ریاض کے ساتھ اپنے تعلقات کو “مضبوط” بنائے گا اور یہ واضح کیا تھا کہ مشرق وسطیٰ کا مستقبل سعودی عرب سے شروع ہوتا ہے۔
اس “تاریخی” دورے کے ایک حصے کے طور پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کے ایک دستاویز پر دستخط کیے۔ صدر ٹرمپ نے ریاض سے اپنا دورہ مکمل کرنے کے بعد زور دیا کہ کوئی بھی امریکہ اور سعودی عرب کے مضبوط تعلقات کو نہیں توڑ سکتا۔ میرے شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔