Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانہریانہ: 7 اضلاع میں انٹرنیٹ بند، کسانوں کی دہلی مارچ کی تیاری

ہریانہ: 7 اضلاع میں انٹرنیٹ بند، کسانوں کی دہلی مارچ کی تیاری

نئی دہلی: کسان ایک بار پھر دہلی کی طرف مارچ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ 13 فروری کو پنجاب اور ہریانہ سے بڑی تعداد میں کسان دہلی پہنچنے والے ہیں، وہاں ان کی طرف سے ایم ایس پی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا جائے گا۔ اب سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے ہریانہ کے 7 اضلاع میں انٹرنیٹ بند کر دیا ہے۔
ہریانہ کے امبالا، کروکشیتر، کیتھل، جند، سرسا، حصار اور فتح آباد میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔ فی الحال یہ پابندی 11 فروری سے 13 فروری تک لگائی گئی ہے، بعد میں ضرورت کے مطابق اس میں توسیع پر غور کیا جا سکتا ہے۔ اطلاع مل رہی ہے کہ کسان ہریانہ-پنجاب شمبھو سرحد کے راستے دہلی پہنچنے والے ہیں۔ اس وجہ سے پورے علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور پولیس کی بھاری فورس تعینات ہے
یہاں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ابھی کچھ دن پہلے ہی نوئیڈا میں کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے صحیح معاوضے کے لیے احتجاج کیا تھا۔ اس کی وجہ سے دہلی سے نوئیڈا جانے والے لوگوں کو بڑے ٹریفک جام میں پھنسنا پڑا، گاڑیاں گھنٹوں سڑکوں پر رینگتی رہیں اور پولیس کو صورتحال پر قابو پانے میں کئی گھنٹے لگے۔ اب اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ دوبارہ ایسی ہی صورتحال پیدا نہ ہو، پہلے سے ہی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
پولیس کو ایسی اطلاعات ملی ہیں کہ کسان ہریانہ-پنجاب کی تینوں سرحدوں سے دہلی کی طرف مارچ کرنے کی تیاری کریں گے، لیکن زیادہ سے زیادہ افراتفری شمبھو سرحد پر پیدا ہو سکتی ہے۔ اس وجہ سے وہاں خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں، جے سی بی کے ذریعے کھدائی کی گئی ہے اور پوری سرحد کو سیل بھی کر دیا گیا ہے۔ کسانوں کی تحریک کے دوران بھی چونکہ کسان اس سرحد کے راستے دہلی پہنچے تھے، اس بار بھی ان کسانوں کو روکنے کی پوری تیاری کی گئی ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments