Sunday, May 11, 2025
Homeہندوستانپاکستان کے ڈرون حملے: وزیراعظم مودی کی اعلی سطحی سیکورٹی میٹنگ

پاکستان کے ڈرون حملے: وزیراعظم مودی کی اعلی سطحی سیکورٹی میٹنگ

نئی دہلی:پاکستان کی طرف سے دشمنی میں تیزی سے اضافے کے جواب میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ بلائی۔ اس میٹنگ میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، اور فوج، بحریہ اور فضائیہ کے سربراہان سمیت ملک کی اعلیٰ دفاعی اور سیکورٹی قیادت کو اکٹھا کیا گیا۔ وزیر دفاع آر کے سنگھ نے بھی بند کمرے کے اجلاس میں شرکت کی۔
یہ ملاقات جمعرات کی شب ہندوستان کی مغربی سرحد کے پار پاکستان سے شروع کیے گئے ایک مربوط ڈرون اور میزائل حملے کے تناظر میں ہوئی ہے۔ ہندوستان ی دفاعی حکام کے مطابق پاکستانی فوج نے 300 سے 400 کے درمیان ڈرونز تعینات کیے ہیں، 36 سے زائد مقامات پر دراندازی کی کوششیں ریکارڈ کی گئیں۔ بہت سے ڈرونز کو ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام نے روکا، خاص طور پر ایس -400 میزائل دفاعی نظام، جس سے اہم نقصان سے بچا گیا۔
کرنل صوفیہ قریشی نے مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ “یہ مغربی محاذ پر ایک بڑا اضافہ تھا-8 مئی کی رات کو، پاکستانی فوج نے متعدد بار ہندوستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا اور لائن آف کنٹرول کے پار ہائی کیلیبر ہتھیاروں سے گولہ باری کی۔ قابل غوا بات یہ ہے کہ استعمال کیے جانے والے ڈرون ترکی کے ساختہ ماڈل تھے، جو ممکنہ طور پر ہندوستان کے فضائی دفاع کی جانچ کرنا اور جاسوسی ڈیٹا اکٹھا کرنا تھا۔ اس وقت ڈرون کے ملبے کا فرانزک تجزیہ جاری ہے۔
اس سے پہلے دن میں، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سیکورٹی کی صورتحال کا ایک جامع جائزہ لیا، جس کے بعد حکام نے پاکستان کی جانب سے نہ صرف فوجی تنصیبات بلکہ شہری بنیادی ڈھانچے کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش قرار دیا۔
وزارت خارجہ نے اس کی شدید مذمت کی۔ سکریٹری خارجہ وکرم مصری نے کہا، “پاکستان کے اشتعال انگیز اور جارحانہ اقدامات کا مقصد نہ صرف فوجی اہداف بلکہ شہری بنیادی ڈھانچے اور شہری مراکز کو بھی نشانہ بنانا تھا۔ ہندوستانی مسلح افواج نے نظم و ضبط، تناسب اور تاثیر کے ساتھ جواب دیا ہے۔انہوں نے اس میں ملوث ہونے کے پاکستان کے سرکاری انکار کو بھی “مضحکہ خیز اور بے ایمانی” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا، اسے اخلاقی اور سفارتی گراوٹ کی مزید علامت قرار دیا۔
یہ پیش رفت سرحد پار دہشت گردی اور ابھرتی ہوئی تکنیکی جنگ کے دوہری خطرات کو اجاگر کرتے ہوئے، ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں ایک سنگین تناؤ کی نشاندہی کرتی ہے۔ حکومتی ذرائع نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان اپنی خودمختاری کے تحفظ کے اپنے عزم پر قائم ہے اور قومی سلامتی کو لاحق خطرات کو برداشت نہیں کرے گا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments