Monday, May 5, 2025
Homeہندوستانپہلگام حملے : اپوزیشن نے کی حکومت کی مکمل حمایت، کوئی بھی...

پہلگام حملے : اپوزیشن نے کی حکومت کی مکمل حمایت، کوئی بھی کارروائی کریں ہم ساتھ ہیں:راہل گاندھی

نئی دہلی : پہلگام دہشت گردانہ حملے پر مرکزی حکومت کی طرف سے بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں اپوزیشن نے مستقبل میں کسی بھی بڑے اور اہم قدم پر اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن کہیں چوک ہوئی ہے جس کے سبب یہ حادثہ ہوا لیکن اپوزیشن نے حکومت کو بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہےؤ
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے بھی موجود تھے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے میٹنگ کی صدارت کی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ تمام جماعتوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ ملاقات تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہی۔
اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی نے پوچھا کہ سیکورٹی میں کوتاہی کیوں ہوئی: ماخذ آل پارٹی میٹنگ میں راہل گاندھی نے پوچھا کہ سیکورٹی میں کوتاہی کیوں ہوئی؟ جس وقت یہ حملہ ہوا اس وقت وہاں سیکورٹی فورسز کی موجودگی نہیں تھی۔ آل پارٹیز اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے اپنی تجاویز حکومت کو پیش کیں۔ تمام سیاسی جماعتوں نے متحد ہو کر حکومت کو اس دہشت گردانہ حملے کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اختیار دیا ہے۔
اویسی نے کہا- ہم حکومت کے فیصلے کے ساتھ ہیں، لیکن سیکورٹی اور سندھ طاس معاہدے پر سوال اٹھائے۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے پر بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کے بعد، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ مرکزی حکومت دہشت گرد گروپوں کو پناہ دینے والے ملک کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔ بین الاقوامی قانون بھی ہمیں اپنے دفاع میں پاکستان کے خلاف فضائی اور بحری ناکہ بندی کرنے اور پاکستان کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگانے کی اجازت دیتا ہے۔ سی آر پی ایف کو کیوں نہیں تعینات کیا گیا؟ کوئیک ری ایکشن ٹیم کو وہاں پہنچنے میں ایک گھنٹہ کیوں لگا اور انہوں نے لوگوں کا مذہب پوچھ کر گولیاں کیوں چلائیں۔کشمیریوں اور کشمیری طلباء کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ بند ہونا چاہیے.دہشت گردوں نے مذہب پوچھ کر جس طرح لوگوں کو مارا میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔یہ بہت اچھی بات ہے کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا گیا ہے، لیکن ہم پانی کہاں رکھیں گے؟ مرکزی حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی ہم اس کی سیاسی حمایت نہیں کریں گے
کل جماعتی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر کرن رجیجو نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے پر کہا کہ یہ ایک بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے۔پچھلے کئی سالوں سے کشمیر میں لوگ پرامن طریقے سے اپنا کاروبار کر رہے تھے، سیاح آ رہے تھے، سرگرمیاں چل رہی تھیں اور سب کچھ بہت اچھا چل رہا تھا۔تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے خیالات پیش کیے اور ایک بات سامنے آئی کہ ملک کو متحد ہو کر ایک آواز میں بولنا چاہیے۔وہ تمام جماعتوں کے ساتھ ہیں جو حکومت کے ساتھ ہیں۔
آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کے بعد آپ ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ پورا ملک غصے میں ہے، غمزدہ ہے اور ملک چاہتا ہے کہ مرکزی حکومت دہشت گردوں کو ان کی زبان میں منہ توڑ جواب دے، جس طرح انہوں نے بے گناہ لوگوں کو مارا ہے، ان کے کیمپوں کو تباہ کیا جائے اور پاکستان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ یہ واقعہ 22 اپریل کو ہوا، 20 اپریل کو، اس جگہ پر سیکورٹی ایجنسیوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں، ہمیں سیکورٹی ایجنسیوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی۔ مطالبہ کیا کہ احتساب کا تعین کیا جائے اور کارروائی کی جائے کہ سیکورٹی میں کوتاہی کیوں ہوئی۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments