
لندن:برطانوی وزیر دفاع جان ہیلی نے کہا ہے کہ وہ یوکرین میں امن قائم کرنے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویژن کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے ہاؤس آف کامنز میں ایک تقریر میں یہ بھی کہا کہ ان کا ملک یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات کی کامیابی دیکھنا چاہتا ہے لیکن وہ جنگ کو بھول کر امن کو خطرے میں نہیں ڈالے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ برطانیہ اس سال یوکرین کو 4.5 بلین ڈالر فراہم کرے گا۔
جان ہیلی نے یوکرین میں کسی بھی تصفیے میں دیرپا امن کو یقینی بنانے میں مداخلت اور مدد کرنے کے لیے برطانیہ اور فرانس کی قیادت میں اتحاد کا دفاع کیا۔ یوکرین کے وزیر دفاع رستم عمروف نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ یوکرینی اور امریکی حکام کے درمیان ریاض میں روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والی بات چیت کا دور نتیجہ خیز اور مرکوز تھا۔
بات چیت میں یوکرینی وفد کی سربراہی کرنے والے عمروف نے سوشل نیٹ ورکس پر کہا کہ ہم نے امریکی ٹیم کے ساتھ اپنی ملاقات کا اختتام کرلیا ہے ۔ بات چیت نتیجہ خیز اور مرکوز رہی اور ہم نے اس بات چیت میں توانائی سمیت اہم نکات اٹھائے۔
واضح رہے امریکی اور یوکرینی وفود کے درمیان کل سے شروع ہونے والے یہ مذاکرات امریکہ کی جانب سے چند ہفتے قبل کیف اور ماسکو کے درمیان 30 دن کے لیے عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کیے جانے کے بعد سامنے آئے ہیں، جس کے دوران تمام حملے مکمل طور پر رک جائیں گے، خاص طور پر انفراسٹرکچر اور توانائی کی سہولیات کے خلاف، اور بحیرہ اسود میں امن قائم ہو جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پہلے اعلان کیا تھا کہ روسی صدر پوتین نے جوہری توانائی کی تنصیبات پر حملے روکنے پر اتفاق کیا ہے۔ ٹرمپ تین سال سے جاری جنگ کے جلد خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔ امید کی جارہی ہے کہ ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت کی راہ ہموار ہو جائے گی۔