Monday, May 5, 2025
Homeہندوستاندہلی فسادات: پولیس نے بنایا تھا ملزم ، عدالت نے انہیں ہمدرد...

دہلی فسادات: پولیس نے بنایا تھا ملزم ، عدالت نے انہیں ہمدرد قرار دیا، اقبال-رضوان سمیت 11 بری، سندیپ-راہل سمیت 8 پر فرد جرم عائد

نئی دہلی:دہلی میں تقریباً 5 سال پہلے 2020 میں فسادات ہوئے تھے۔ اس وقت دارالحکومت میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو لے کر احتجاج جاری تھا۔ اس دوران سی اے اے کی حمایت اور مخالفت میں جمع لوگوں کے درمیان تصادم ہوا۔ ان فسادات کے دوران ایک آٹو ڈرائیور مارا گیا تھا۔ آٹو ڈرائیور کے قتل کے الزام میں اقبال رضوان سمیت 11 ملزمان گرفتارہوئے تھے، تاہم اب ان 11 ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب سندیپ راہل سمیت مزید 8 لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔
عدالت نے فروری 2020 کے فسادات کے دوران آٹو ڈرائیور ببو کے قتل کے الزام میں گرفتار 11 افراد کو بری کر دیا ہے۔ عدالت نے ملزمان کو یہ کہتے ہوئے بری کر دیا کہ ان کا جرم میں کوئی کردار نہیں اور درحقیقت وہ متاثرہ کے ہمدرد ہیں۔ ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچل نے 18 مارچ کو گواہوں کے بیانات اور واقعہ کی ویڈیو کی بنیاد پر جاری کردہ ایک حکم میں یہ تبصرہ کیا۔
جسٹس پرماچل نے کہاکہ گواہوں کے بیانات اور واقعہ کی ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ آٹو ڈرائیور ببو کی پٹائی میں مسلم کمیونٹی کے ہجوم کا کوئی کردار نہیں تھا۔ جبکہ انہیں مقتول سے ہمدردی تھی۔ جہاں ایک طرف عدالت نے اس معاملے میں 11 ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ دوسری جانب عدالت نے دوسری برادری کے 8 افراد کے خلاف قتل اور دیگر جرائم کے الزامات عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس پرماچل نے کہا کہ دوسری برادری کے ان آٹھ ملزمان نے آٹو ڈرائیور پر حملہ کیا اور اسے زخمی حالت میں سڑک پر چھوڑ دیا، جس کے بعد حریف برادری کے افراد بشمول رخصت ہونے والے لڑکے کے پاس آئے اور اسے موقع سے اٹھا کر فوراً لے گئے۔
برادری کا کہنا تھا کہ آٹو ڈرائیور ببو پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے لیے حملہ کیا گیا۔ جسٹس پرماچل نے کہا، اس لیے کسی بھی طرح سے یہ تصور نہیں کیا جا سکتا کہ مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ہجوم کا مقتول ببلو پر حملہ کرنا تھا۔
آٹو ڈرائیور ببو 25 فروری 2020 کو شمال مشرقی دہلی کے کھجوری چوک علاقے میں پتھراؤ کے دوران شدید زخمی ہو گیا تھا اور بعد میں اس کی موت ہو گئی تھی۔ عدالت نے ببو کے قتل کے الزام سے بری ہونے والوں میں رضوان، اسرار، طیب، اقبال، زبیر، معروف، شمیم، عادل، صحاب الدین، فرمان اور عمران شامل ہیں۔
اسی معاملے میں، عدالت نے اب 8 لوگوں کے خلاف قتل اور دیگر جرائم کے الزامات طے کرنے کا حکم دیا ہے، جن میں راہل، سندیپ، ہرجیت سنگھ، کلدیپ، بھارت بھوشن، دھرمیندر، سچن گپتا اور سچن رستوگی شامل ہیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments