
نئی دہلی:کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ اسکیم کے لیے سرکاری فنڈز اور دیہی مزدوروں کے لیے کم از کم اجرت کی شرح 400 روپے بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سونیا گاندھی نے منگل کو راجیہ سبھا میں زیرو آور کے دوران حکومت سے یہ مطالبہ کیا اور کہا کہ دیہی علاقوں میں اجرت کے بحران کو دیکھتے ہوئے دیہی مزدوروں کو منریگا کے تحت سال میں 100 دن کے بجائے 150 دن کا روزگار ملنا چاہئے۔ مزدوروں کو اجرت کی ادائیگی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ انہیں ان کی اجرت وقت پر ملنی چاہئے اور آدھار کارڈ پر مبنی ادائیگی کے نظام کی ضرورت کو ختم کیا جانا چاہئے۔
سونیا گاندھی نے الزام لگایا کہ موجودہ این ڈی اے حکومت نے اس اسکیم کو منظم طریقے سے کھوکھلا کردیا ہے۔ منریگا کے لیے مختص بجٹ نہ صرف 86000 کروڑ روپے پر ٹھہرا ہوا ہے بلکہ اس میں 4000 کروڑ روپے کی کمی بھی ہوئی ہے۔
سماج وادی پارٹی اور آر جے ڈی نے سونیا گاندھی کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے کہا کہ ہم سونیا گاندھی کی طرف سے آج راجیہ سبھا میں اٹھائے گئے اس مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔ غریب لوگوں کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔
این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے راشٹریہ جنتا دل کے ایم پی منوج جھا نے کہا کہ ہم سونیا گاندھی کے منریگا کے تحت کم از کم اجرت کو بڑھا کر 400 روپے کرنے اور منریگا کے تحت سال میں 100 دن کے بجائے 150 دن کا روزگار فراہم کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔
حکومت نے یہ کہتے ہوئے جوابی حملہ کیا کہ مودی حکومت کے دور میں کانگریس کے دور حکومت کے مقابلے منریگا کے لیے دیے گئے فنڈز میں تقریباً تین گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ سونیا گاندھی کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے بھارتی حکومت نے کہا کہ کانگریس کے دور میں منریگا میں لوٹ مار ہوئی۔ جو کہ حکومت کی ناکامی کی علامت تھی۔
مرکزی ٹیکسٹائل وزیر گری راج سنگھ نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ کانگریس کے دور حکومت میں منریگا کا بجٹ صرف 33000 کروڑ روپے تھا۔ مودی حکومت میں کئی سال ایسے گزرے جب منریگا کا بجٹ بڑھا کر ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کر دیا گیا۔ پچھلے کچھ سالوں میں منریگا کا اوسط بجٹ تقریباً 80000 سے 90000 کروڑ روپے رہا ہے۔
منریگا کا سوال پارلیمنٹ میں کئی بار اٹھایا گیا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں دنیا کی سب سے بڑی روزگار اسکیم کے لیے بجٹ میں مختص رقم میں اضافہ کیا گیا ہے۔ لیکن کچھ ریاستوں میں کارکنوں کو ادائیگی میں تاخیر کا سوال بھی اٹھایا گیا ہے۔ ایسی صورت حال میں، ریاستی حکومتوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ منریگا کی دفعات کو زمین پر مؤثر طریقے سے لاگو کیا جائے۔