Monday, March 10, 2025
Homeدنیاآزاد فلسطینی ریاست کے بغیر امن نہیں ہو سکتا:مصری صدر السیسی کا...

آزاد فلسطینی ریاست کے بغیر امن نہیں ہو سکتا:مصری صدر السیسی کا عرب سمٹ سے خطاب

قاہرہ:غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے منصوبے کے حتمی فارمولے تک پہنچنے کے لیے ہنگامی عرب سربراہ اجلاس منگل کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں شروع ہوا۔ اس موقعےپر غزہ سے متعلق مصری منصوبہ عرب رہنماؤں کو پیش کیاگیا۔
سربراہ اجلاس کے آغاز میں بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے زور دیا کہ “فلسطینی عوام کو خود ارادیت کا حق حاصل ہے”
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بحرین فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم غزہ کے حوالے سے مجوزہ مصری منصوبے کی تعریف کرتے ہیں اور اس کی حمایت کا مطالبہ کرتے ہیں”۔
اجلاس سے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہہ “ہم یہ سربراہی اجلاس فلسطینیوں کے مطالبے کے جواب میں منعقد کر رہے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ خطے کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے جس سے سلامتی اور استحکام کو خطرہ ہے۔
السیسی نے اس بات پر زور دیا کہ “غزہ کے لوگ ایک منصفانہ اور دیرپا امن کی امید رکھتے ہیں، غزہ کی جنگ نے ہتھیاروں کے زور پر اس کے باشندوں کی پٹی کو خالی کرنے کی کوشش کی”۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مصر فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کوششوں کا سختی سے مقابلہ کر رہا ہے، اور غزہ کے لوگوں کو ان کی زمینوں میں رہنے کی حمایت کرتا ہے۔ مصر صرف سچائی اور انصاف پر مبنی امن کو جانتا ہے”۔
صدر السیسی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی کو جاری رہنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہاکہ “ہم نے فلسطینیوں کے ساتھ مل کر غزہ کے انتظام کے لیے ایک آزاد کمیٹی تشکیل دی۔یہ کمیٹی فلسطینی اتھارٹی کی واپسی کی تیاری کے لیے غزہ کے معاملات کو سہل بنانے کے لیے کام کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصر فلسطینی عملے کو تربیت دے گا جو غزہ کے معاملات کو سنبھالیں گے۔غزہ کے حوالے سے ہمارا منصوبہ فلسطینی عوام کے ریاست کے قیام کے حق کو محفوظ رکھتا ہے”۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ مصر اگلے اپریل میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کے لیے ایک فنڈ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس میں غزہ کے حوالے سے ان کے منصوبے کے لیے حمایت کو متحرک کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ مصر مسجد اقصیٰ میں مسلسل خلاف ورزیوں کے خلاف خبردار کرتا ہے۔ اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا‘‘۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خطے میں امن طاقت سے نہیں آئے گا۔ آزاد فلسطینی ریاست کے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا۔
مصری صدر نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خطے میں امن حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس موقعے پر اردنی شاہ عبداللہ دوم نے کہاکہ “ہمیں غزہ کے لوگوں کی نقل مکانی کو مسترد کرنے پر زور دینا چاہیے۔ہمیں غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک ہی منصوبہ تیار کرنا چاہیے”۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی اور دو ریاستی حل کی حمایت پر بھی زور دیا۔
شاہ عبداللہ دوم نے واضح کیا کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کے لیے کوششیں تیزکرنا ہوں گی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اردن فلسطینی عوام کی ثابت قدمی کی حمایت اور مدد فراہم کرتا رہے گا۔
اجلاس سے خطاب میں فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ کی تعمیر نو کے مصری منصوبے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس منصوبے کی حمایت کریں جس میں پٹی کے باشندوں کی نقل مکانی شامل نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ”ہم اس بات پر زور دینا چاہتے ہیں کہ ہم آنے والے سال کے دوران صدارتی اور قانون سازی کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے پوری طرح تیار ہیں، اگر اس کے لیے مناسب حالات دستیاب ہیں، غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں الیکشن کرائیں گے۔ہم سب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کے لیے حالات سازگار بنائیں”۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ “فلسطینی اتھارٹی ہی فلسطینی علاقوں میں آئینی حکمران اور واحد فوجی قوت ہے۔”
انھوں نے انکشاف کیا کہ تحریک فتح سے برطرف کیے گئے تمام افراد کے لیے عام معافی جاری کرنے اور “فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور ریاست فلسطین کے صدر کے لیے ایک عہدہ پیدا کرنے اور ایک نائب مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے بھی اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی تعمیر نو اس کے عوام کی موجودگی اور کوششوں سے ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “غزہ کی تعمیر نو ممکن ہے اگر ہتھیاروں کو خاموش کر دیا جائے اور اسرائیل مکمل طور پر پٹی سے نکل جائے۔”
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ “ہم ہر اس شخص کی تعریف کرتے ہیں جو امن کے لیے کام کرتا ہے، اور ہم امریکہ کے تاریخی اور موجودہ کردار کو سراہتے ہیں، لیکن غیر حقیقی منصوبوں اور نظریات کو قبول کرنا جو قانونی بنیادوں پر مبنی نہیں ہیں، صرف خطے کو غیر مستحکم کرے گا۔”

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments