Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانکانگریس نے ملک کو توڑنے کا کام کیا: پی ایم مودی

کانگریس نے ملک کو توڑنے کا کام کیا: پی ایم مودی

نئی دہلی:صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے پی ایم مودی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ملک کو توڑنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے پنڈت جواہر نہرو کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس ریزرویشن کی بات کرتی ہے، لیکن وہ شروع سے ہی ریزرویشن کے خلاف رہی ہے۔ کانگریس پر طنز کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ مغربی بنگال سے آپ کے سامنے جو چیلنج آیا ہے… کانگریس 40 کو پار نہیں کر پائے گی… میری دعا ہے کہ آپ 40 کو بچا سکیں گے۔ ویسے میرا یقین پختہ ہے کہ اس جماعت کی سوچ پرانی ہو چکی ہے، اسی لیے انہوں نے اپنا کام بھی آؤٹ سورس کر لیا ہے۔ آپ سے میری تعزیت۔
کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ جس کانگریس نے اقتدار کے لالچ میں جمہوریت کا کھلے عام گلا گھونٹ دیا، منتخب حکومت کو راتوں رات برطرف کیا، جمہوریت کے وقار کو جیل کے پیچھے، بند کردیا، تالے لگانے کی کوشش کی، توڑنے کی کوشش کی۔ ذات پات اور زبان کے نام پر ملک کیا اتنا کم نہیں تھا کہ اب شمال اور جنوب کو توڑنے کے بیانات دے رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ جنہوں نے نکسل ازم کو چیلنج کے طور پر چھوڑا۔
ملک کی ایک بہت بڑی زمین دشمنوں کے حوالے کر دی گئی۔ ملکی فوج کی جدید کاری روک دی گئی ہے، وہ ہمیں ملکی اور داخلی سلامتی کے بارے میں لیکچر دے رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس نے او بی سی کو ریزرویشن نہیں دیا، عام زمرے کے غریبوں کو کبھی ریزرویشن نہیں دیا، کانگریس جو بابا صاحب کو بھارت رتن دینے کے بجائے اپنے ہی خاندان کو بھارت رتن دیتی رہی، وہ ہمیں سبق سکھا رہی ہے سماجی انصاف کا۔ کانگریس لیڈر جن کے پاس پالیسی کی کوئی گارنٹی نہیں ہے، وہ مودی حکومت کی گارنٹی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
پی ایم مودی نے کانگریس کو گھیرتے ہوئے پوچھا کہ انگریزوں سے کون متاثر ہے۔ میں یہ نہیں پوچھ رہا ہوں کہ کانگریس کو کس نے جنم دیا۔ آزادی کے بعد بھی ملک میں غلامی کی ذہنیت کو کس نے پروان چڑھایا؟اگر آپ انگریزوں سے متاثر نہیں تھے تو انگریزوں کے بنائے گئے تعزیرات کو کیوں تبدیل نہیں کیا گیا؟انگریز دور کے سینکڑوں قوانین کیوں چلتے رہے؟ لال بتی کا کلچر کیوں چلاتے رہے؟
پی ایم مودی نے مزید کہا کہ اگر آپ انگریزوں سے متاثر نہیں تھے تو بجٹ 5 بجے کیوں آیا؟ برطانوی پارلیمنٹ کے مطابق بجٹ بنانے کی روایت برسوں کیوں جاری رہی؟ ہماری فوجوں کے نشانات میں غلامی کی علامتیں کیوں ہیں لیکن ہم انہیں ایک ایک کر کے مٹا رہے ہیں۔انڈمان نکوبار میں برطانوی راج کے آثار کیوں لٹک رہے ہیں۔ ملکی فوجیوں کے اعزاز میں جنگی یادگار کیوں نہیں بنائی گئی؟ آپ نے ہندوستانی زبانوں کو احساس کمتری کی نظر سے کیوں دیکھا؟ آپ مقامی زبان میں تعلیم حاصل کرنے میں کیوں دلچسپی نہیں لیتے تھے؟
پی ایم مودی نے مزید کہا کہ کانگریس نے بیانیہ پھیلایا، ہندوستانی اقدار پر چلنے والوں کو قدامت پسند کہا گیا۔ ہماری اچھی روایات کو گالی دینا ترقی پسند کیسے ہو سکتا ہے؟ ہندوستان میں بنی چیزوں کو سیکنڈ کلاس سمجھا جاتا تھا جبکہ بیرون ملک سے درآمد یا لائی گئی چیزوں کو ترجیح دی جاتی تھی۔ وہ مقامی بولی میں بات کرنے سے گریز کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اب بھی جب کوئی میک ان انڈیا کہتا ہے تو ان کے پیٹ میں چوہے بھاگنے لگتے ہیں۔ پی ایم مودی نے کہا کہ جی 20 کی شان ریاستوں کو دی گئی ہے۔ ہمارا مقصد سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔
درد ہر کسی کو ہوتا ہے، درد سب کو ہوتا ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ترقی کا ثمر سب کو ملے۔ پی ایم مودی نے الزام لگایا کہ ملک کو توڑنے کی داستان رقم کی جارہی ہے۔ اس ملک کو توڑنے کے لیے نئی داستانیں ایجاد کرنا بند کریں۔ ریاستیں اپنے معاملات خود چلائیں گی تو ملک کیسے چلے گا؟

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments