لکھنؤ:سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے مرادآباد کے کندرکی میں انتخابی ریلی نکالی۔ اس دوران انہوں نے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پر سخت نشانہ لگایا اور کہا کہ ہمارے وزیر اعلیٰ پڑھے لکھے نہیں ہیں، اس لیے وہ پی ڈی اے کی بھی غلط مکمل شکل دے رہے ہیں۔ یہی نہیں، انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی کرسی جلد ہی جانے والی ہے۔ مہاراشٹر کے انتخابات کے بعد دہلی کے لوگ انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹا دیں گے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ اگر انتظامیہ بے ایمان نہ ہوتی تو لوک سبھا انتخابات میں ہماری گنتی مزید بڑھ جاتی۔ بی جے پی یوپی سے آئی ہے اور یوپی سے ہی ان کا صفایا ہوگا۔ انڈیا اتحاد اور پی ڈی اے نے بی جے پی کو شکست دی۔ بی جے پی کے لوگ منفی ہیں، ان کی سوچ اور سیاست منفی ہے۔
ایس پی صدر نے کہا کہ ہمارے وزیر اعلیٰ کو انگریزی نہیں آتی اور ہم نے جو پی ڈی اے فارم تیار کیا ہے اسے وہ نہیں سمجھ پا رہے ہیں۔ اس میںایچ کہاں سے آتا ہے؟ وہ پسماندہ لوگوں، دلتوں، قبائلیوں، اقلیتوں اور ماؤں بہنوں سے نفرت کرتے ہیں۔ یہ حکومت لاٹھی چارج کر رہی ہے لیکن لاٹھی چارج کرنے والے یاد رکھیں کہ آپ کو وہی خدمت ملے گی جو آپ کر رہے ہیں۔ یو پی پی ایس سی والوں پر لاٹھی چارج کیا جا رہا ہے۔
ٹوپی اور رومال پہنے بی جے پی امیدوار رامویر سنگھ ٹھاکر پر اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی امیدوار اپنا لباس بدل کر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ میں نے سنا ہے کہ وہ بدل گئے ہیں جنہوں نے رامائن دیکھی ہے وہ جانتے ہیں کہ ہماری ماں سیتا کا بھیس بدل کر اغوا کیا گیا تھا، اس لیے ایسے لوگوں سے محتاط رہنا چاہیے۔ ہمارے جانے کے بعد بی جے پی والوں نے مندر کو دھویا، وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کو دھویا، کیا پی ڈی اے خاندان یہ برداشت کر سکتا ہے؟ یہ لڑائی بہت پرانی ہے، وہ ہمیں ذات پرست کہتے ہیں اور وہ خود ذات پرست ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئین کو بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ لڑائی اس وقت پوری ہوگی جب دہلی اور لکھنؤ سے بی جے پی کا صفایا ہوجائے گا۔ ابھی ہم نے انہیں روک دیا ہے، انہیں ہٹانا باقی ہے۔ بی جے پی کے ہارنے کے بعد سے وہ سو نہیں پا رہے ہیں۔ انہیں سوتے ہوئے بھی ایودھیا یاد آتا ہے۔ پی ڈی اے مثبت سیاست کرتی ہے۔ یہ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ وہ ( یوگی آدتیہ ناتھ ) انتخابات کے بعد استعفیٰ دینے والے ہیں۔ وہ اپنا غصہ کہیں اور دکھانا چاہتے ہیں۔ دہلی کے لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ مہاراشٹر کے انتخابات کے بعد ان کا اقتدار چھین لیا جائے گا۔ ہم اپنے لیے کچھ کرنے کے لیے دہلی گئے تھے، لیکن اس وقت صرف نگران ہی انچارج ہے، وردی میں سب سے بڑا افسر نگران ہے اور دہلی کے لوگ ان کی کرسی چھیننے کا موقع ڈھونڈ رہے ہیں۔ مہاراشٹر میں جیسے ہی بی جے پی ہارے گی، ان کی کرسی چھن جائے گی۔
بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ وہ جگہ جگہ جا کر لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ بنٹیںگے تو کٹیںگے۔ انہوں نے یہ نعرہ انگریزوں سے سیکھا ہے، وہ لوگ تقسیم کرو اور حکومت کرو۔ یہ اسی انگریز کے قول و فعل کی اولاد ہیں۔ بی جے پی والے خوف کے سوداگر ہیں۔