اومان:اومان کے خلائی سائنس کے لیے بنائے گئے ادارے نے پہلے سٹارٹ اپ کے طور پر اپنا سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا ہے۔ یہ سیٹلائٹ اومان کے لیے خلا سے ایسا ڈیٹا اور تصاویر فراہم کرے گا جو آنے والے برسوں کے دوران سلطنت اومان کے لیے شہری پلاننگ ، جنگلات کی نگرانی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ شعبے کے لیے کار آمد رہیں گی۔
اس سیٹلائٹ کو اومان نے او ایل 1 کا نام دیا ہے۔ جسے مصنوعی ذہانت کی جدید سہولت سے جدید ترین ٹیکنالوجی کا حامل بنایا گیا ہے۔ اسے چین کی مدد سے چین راکٹ مینوفیکچرنگ ‘ سی اے ایس سپیس ‘ سے لانچ کیا گیا ہے۔
اومان نیوز ایجنسی کے مطابق ملک کا جدید ترین ٹیکنالوجی کی بنیاد پر مقامی طور پہلا تیار کردہ یہ سیٹلائٹ مشاہداتی صلاحیت کے حوالے سے غیر معمولی ہے جو مصنوعی ذہانت سے مزین ہونے کی وجہ سے غیر معمولی فاصلے سے بھی چیزوں کو سمجھنے کی اہلیت کا حامل ہے۔
اس کی تیاری بنیادی طور پر اومان کی فضاؤں کی مانیٹرنگ اور جائزے کے لیے کی گئی ہے۔ جو ریئل ٹائم میں تصاویر کی فراہمی میں مدد دے گا۔ جس سے قدرتی وسائل کے حوالے سے بھی اومان کو اپنے منصوبے تیزی سے آگے بڑھانے میں مدد مل سکے گی۔
اس کے لیے اومان نے چین کی خلائی کمپنی ‘سٹار ویژن ‘ کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری کی ہے۔ سیٹلائٹ تیار کرنے میں اومان کی سرکاری کمپنی مارس ڈیویلپمنٹ اور انویسٹمنٹ کمپنی نے باہمی طور پر تعاون کیا ہے۔ اومان نے اس سیٹلائٹ کی تیاری اور لانچنگ کے لیے 2020 میں اعلان کیا تھا۔ جس کے لیے سرکاری و نجی شعبے نے باہم شراکت داری کا فیصلہ کیا۔