Monday, December 23, 2024
Homeکاروبارچائے، بسکٹ سے لے کر تیل، شیمپو تک مہنگی ہو جائیں گی

چائے، بسکٹ سے لے کر تیل، شیمپو تک مہنگی ہو جائیں گی

نئی دہلی:عام آدمی ایک بار پھر مہنگائی کی زد میں آنے والا ہے۔ چائے، بسکٹ، تیل اور شیمپو جیسی روزمرہ کی اشیاء کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔ درحقیقت ایف ایم سی جی کمپنیوں کے مارجن میں جولائی تا ستمبر سہ ماہی میں کمی ہوئی ہے جس کی وجہ اعلی پیداواری لاگت اور خوراک کی افراط زر ہے۔ جس کا اثر شہری علاقوں میں استعمال پر نظر آرہا ہے۔ جس کی وجہ سے اب کمپنیاں اپنی مصنوعات زیادہ قیمت پر فروخت کر سکتی ہیں۔ بعض کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ سے لے کر گودریج کنزیومر پراڈکٹس لمیٹڈ تک، ماریکو، آئی ٹی سی اور ٹاٹا کنزیومر پروڈکٹس لمیٹڈ موجودہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں شہری کھپت میں کمی سے پریشان ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ستمبر کی سہ ماہی کے دوران شہری علاقوں میں فروخت توقع سے کم رہی ہے۔ صنعت کے ماہرین کے مطابق ایف ایم سی جی سیکٹر کی کل فروخت میں شہری کھپت کا حصہ 65-68 فیصد ہے۔ ستمبر کی سہ ماہی کے دوران شہری علاقوں کے مقابلے دیہی علاقوں میں بہتر فروخت دیکھی گئی۔
جی سی پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او سدھیر سیتا پتی کے مطابق، دوسری سہ ماہی میں نقصان ایک قلیل مدتی دھچکا ہے اور اخراجات کو مستحکم کرکے مارجن کی وصولی کی جائے گی۔ اس عرصے کے دوران خوراک کی بلند افراط زر اور شہری طلب میں کمی کو بھی کمی کی وجوہات قرار دیا گیا ہے۔
ٹاٹا کنزیومر پروڈکٹس لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او سنیل ڈی سوزا کے مطابق، شہری علاقوں میں صارفین کے اخراجات نمایاں طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ اشیائے خوردونوش کی افراط زر ہماری سوچ سے کہیں زیادہ ہے جس کا اثر صارفین کے اخراجات پر پڑا ہے۔ اسی وقت، اس سہ ماہی میں مارکیٹ کے حجم کی نمو سست رہی ہے۔ حالیہ سہ ماہیوں میں شہری ترقی متاثر ہوئی ہے، جبکہ دیہی ترقی سست روی کا شکار ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments