لکھنؤ:اتر پردیش میں اسمبلی ضمنی انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم پر سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان ابھی تک اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان مسلسل لڑائی جاری ہے۔ اس دوران بڑی خبر سامنے آئی ہے کہ ایس پی اور کانگریس کے درمیان اتفاق رائے پیدا ہوتا نظر آرہا ہے۔ ایس پی نے کانگریس کو ایک اور سیٹ کی پیشکش کی ہے جس کے بعد کہا جا رہا ہے کہ کانگریس ریاست میں انڈیا الائنس کے تحت تین سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتی ہے۔
ایس پی یوپی اسمبلی ضمنی انتخابات لڑنے کے لیے کانگریس سے رابطے میں ہے۔ غازی آباد کے بعد پھول پور اسمبلی سیٹ بھی کانگریس کو مل سکتی ہے۔ اس تیسری سیٹ کی ایس پی کی پیشکش کے بعد، کانگریس آج اس معاملے پر سوچ بچار کرے گی، جس کے بعد وہ اپنا فیصلہ لے گی۔ اس سے پہلے ایس پی نے کانگریس کو دو سیٹوں کی پیشکش کی تھی، جس میں غازی آباد اور کھیر شامل ہیں، جب کہ کانگریس مسلسل پانچ سیٹوں کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔
تاہم، کانگریس نے دعوی کیا ہے کہ ایس پی کے ساتھ اس کی سیٹ شیئرنگ بات چیت کا نتیجہ کچھ بھی ہو، وہ اس ضمنی انتخاب میں مل کر لڑے گی۔ کل، یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا، ‘ایس پی کے ساتھ سیٹ شیئرنگ بات چیت کا جو بھی نتیجہ نکلے، انڈیا بلاک ضمنی انتخابات متحد ہو کر لڑے گا۔’ دراصل، سماج وادی پارٹی نے پہلے ہی 7 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں، جن میں کرہل، سیسماؤ، پھول پور، ملکی پور، کٹہاری، ماجھون اور میرا پور شامل ہیں۔ یوپی میں ملکی پور (ایودھیا) کو چھوڑ کر نو سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔