Monday, December 23, 2024
Homeدنیاسلمان رشدی پر چاقو سے حملہ کرنے والے شخص کے خلاف مقدمے...

سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ کرنے والے شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت روک دی گئی

واشنگٹن:2022 میں چاقو کے حملے میں مصنف سلمان رشدی کو شدید زخمی کرنے کے الزام میں ملزم کے قاتلانہ حملے کے مقدمے کی سماعت جمعہ کو روک دی گئی جبکہ جج اس مقدمے کو کسی اور کاؤنٹی میں منتقل کرنے کی درخواست پر غور کر رہے ہیں۔
ملزم ہادی متار کے وکیل نے چوٹاکوا کاؤنٹی سے باہر کسی مقام پر مقدمے کی متنقلی کے لیے ایک درخواست دائر کی ہے جہاں یہ حملہ ہوا تھا۔ جمعہ کو روچیسٹر میں ایک اپیلٹ جج نے کارروائی روک دی جب تک عدالت اس معاملے پر فیصلہ نہ دے دے۔
ڈسٹرکٹ اٹارنی جیسن شمٹ نے کہا کہ عدالت اس درخواست پر منگل تک فیصلہ دے سکتی ہے – کیونکہ عدالتیں پیر کو بند ہیں – لیکن مقدمے کی سماعت اگلے نوٹس تک کیلنڈر سے ہٹا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا، “یہ ہمارے لیے مزید مشکلات اور چیلنجز پیش کرتا ہے۔ میں مایوس ہوں۔”
ماتر کے وکیل ناتھانیئل بارون نے تبصرے کی درخواست کا فوری جواب نہیں دیا۔
رشدی جب چوٹاکوا انسٹی ٹیوشن میں تقریر کرنے کی تیاری کر رہے تھے تو متار نے سٹیج پر جا کر ان پر حملہ کر دیا اور چاقو سے ایک درجن سے زیادہ وار کیے۔ پھر تماشائیوں نے اس پر قابو پا لیا۔ اس کے بعد سے متار کو بغیر ضمانت کے رکھا گیا ہے۔
مسلم دنیا میں ملعون اور شاتمِ رسولؐ قرار پانے والے اور متنازعہ و گستاخانہ کتاب “شیطانی آیات” کے مصنف سلمان رشدی کو اس ناگہانی حملے نے ایک آنکھ سے اندھا کر دیا۔ تقریب کے ناظم ہنری ریس بھی زخمی ہوئے۔
ایک الگ فردِ جرم میں وفاقی حکام نے الزام لگایا ہے کہ ایک دہشت گرد تنظیم نے رشدی کی موت کا مطالبہ کرنے والے فتوے کی توثیق کی تھی جو متار کے قاتلانہ حملے کا محرک تھا۔
قومی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے دہشت گردی، دہشت گردوں کو مادی اعانت فراہم کرنا اور ایک دہشت گرد تنظیم کو مادی اعانت فراہم کرنے کی کوشش کرنا – وفاقی حکومت کے اِن الزامات پر ایک علیحدہ مقدمے کی سماعت بافلو میں امریکی ضلعی عدالت میں ہو گی۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments