بیروت:لبنانی تنظیم حزب اللہ نے شمالی اسرائیل کے علاقوں میں آبادی کو خبردار کیا ہے کہ بڑے شہروں میں بعض رہائشی علاقوں میں واقع گھر اور فوجی اڈے اس کا نشانہ ہوں گے۔
حزب اللہ نے اسرائیلی فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ “اس نے شمالی اسرائیل کے بعض علاقوں میں گھروں کو اپنے فوجی افسران اور اہل کاروں کے اجتماع کے مراکز بنا رکھے ہیں۔ اسی طرح بڑے شہروں مثلا حیفا، طبریا اور عکا میں رہائشی علاقوں کے اندر فوجی اڈے بھی بنا رکھے ہیں جہاں سے لبنان پر حملوں کا انتظام چلایا جا رہا ہے”۔
حزب اللہ کے مطابق مذکورہ گھروں اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ تنظیم نے ان علاقوں کی آبادی کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی زندگی کی خاطر ان عسکری اجتماعات کے قریب نہ رہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے جمعے کی شب بتایا کہ وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجنے کے بعد اس نے لبنان سے آنے والے دو ڈرون طیاروں کا پتا چلایا۔ فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ایک ڈرون طیارے کو فضا میں روک لیا گیا۔ البتہ ہرتسلیا شہر میں ایک عمارت کو کچھ نقصان پہنچا۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازع کا آغاز ایک برس قبل ہوا تھا جب ایران کی حمایت یافتہ اس لبنانی تنظیم نے شمالی اسرائیل پر راکٹ داغ دیے۔ تنظیم کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ساتھ لڑنے والی فلسطینی تنظیم حماس کی حمایت میں کی گئی۔
البتہ گذشتہ ماہ 23 ستمبر سے اس تنازع میں شدت آ گئی جب اسرائیل نے جنوبی لبنان ، بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ اور البقاع کو شدید بم باری کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ مزید کہ اپنی زمینی افواج کو سرحد پار لبنان میں داخل کر دیا۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں حزب اللہ کی قیادت میں شامل سینئیر رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد ماری گئی۔