واشنگٹن:پانچ نومبر کو ہونے والے امریکی انتخابات کے قریب آنے اور ایرانی خطرے کے خوف کے ساتھ نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم نے فوجی طیاروں اور گاڑیوں کے استعمال کی درخواست کی ہے تاکہ سابق امریکی صدر انتخابی مہم کے آخری ہفتوں میں محفوظ سفر کر سکیں۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں ای میلز کا جائزہ لیا گیا اور اس معاملے سے واقف لوگوں نے انکشاف کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم نے انتخابی مہم کے آخری ہفتوں کے دوران ان کی حفاظت کے لیے فوجی مدد کی درخواست کی ہے جس میں فوجی طیاروں اور بکتر بند گاڑیوں کا استعمال بھی شامل ہے۔
ان اقدامات میں ٹرمپ کی رہائش گاہوں اور ریلیوں پر فضائی پابندیوں کو بڑھانا اور سات سوئنگ ریاستوں میں بیلسٹک گلاس لگانا بھی شامل ہے۔
یہ درخواستیں حکومتی بریفنگ کے بعد سامنے آئی ہیں جس میں بتایا گیا تھا کہ ایران اب بھی ٹرمپ کو قتل کرنے کی سرگرمی سے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ان کے مشیر ڈرون یا میزائل کے ذریعے ممکنہ حملوں کے بارے میں فکر مند ہیں۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم کی منیجر سوزی وائلز نے رونالڈ ایل سیکرٹ سروس کے سربراہ روے جونیئر کی طرف سے عملے کی کمی کی وجہ سے انتخابی تقریب کی منسوخی کا حوالہ دیتے ہوئے حفاظتی اقدامات کی ناکافی ہونے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
ریپبلکن رکن کانگریس مائیکل والٹز جنہوں نے ایک خط میں ٹرمپ کے نجی طیارے کے لیے فوجی طیارے یا فضائی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، مہم موجودہ حفاظتی اقدامات کو ناکافی سمجھتی ہے۔
اگرچہ سیکرٹ سروس نے براہ راست درخواستوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم اس کے ترجمان انٹونی گگلیلمی نے تصدیق کی کہ ٹرمپ کو “اعلیٰ ترین تحفظ” مل رہا ہے۔ اس میں فضائی نقل و حمل اور دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگانے والے یونٹس کے ذریعے محکمہ دفاع کی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ کو دو قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا، جس سے ان کی ٹیم اور سیکرٹ سروس کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔