بنگلورو:مقامی طور پر بنائے جانے والے کیک میں استعمال ہونے والے اجزا کینسر کا خطرہ پیدا کر سکتے ہیں۔ اس کے پیش نظر کرناٹک کے فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی ڈپارٹمنٹ نے وارننگ جاری کی ہے۔ محکمہ خوراک کے اہلکاروں کو شک ہونے پر کیک کے نمونے حاصل کیے گئے اور کیک میں استعمال ہونے والے اجزا کی جانچ پڑتال کی گئی۔ ٹیسٹ کیے گئے کیک کے 12 نمونوں میں کینسر پیدا کرنے والے مادے پائے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بالخصوص ریڈ ویلویٹ اور بلیک فاریسٹ کیک میں زیادہ رنگوں کا استعمال انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
کیک کے 12 نمونوں میں ایلونا ریڈ، سن سیٹ یلو، پونسیا 4 آر، کورمیوسن پائے گئے ہیں۔ یہ مصنوعی رنگ صحت پر مضر اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اس وجہ سے ریڈ ویلویٹ اور بلیک فاریسٹ کیک کے لیے رنگوں کا استعمال ممنوع ہے۔ حکام نے کیک بنانے والوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کی ہدایات پر عمل کریں۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی نے مقامی بیکریوں کو ایسے کیک فروخت کرنے کے خلاف خبردار کیا جن میں مصنوعی رنگوں کی زیادہ مقدار موجود ہو۔
صحت کے حکام نے 235 کیک کے نمونوں میں سے 223 کو کھانے کے لیے محفوظ پایا، جب کہ 12 نمونوں میں کینسر پیدا کرنے والے اجزاء پائے گئے، جن میں زیادہ تر مصنوعی رنگ جیسے ایلورا ریڈ، سن سیٹ یلو ایف سی ایف، پونسیو 4 آر، ٹارٹرازین اور کارموزین تھے۔ یہ رنگ ریڈ ویلویٹ اور بلیک فاریسٹ جیسی اقسام میں موجود تھے۔
اسٹیٹ فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی ریگولیٹر نے ایک بیان میں کہا کہ مصنوعی رنگوں کا زیادہ استعمال نہ صرف کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے بلکہ ذہنی اور جسمانی صحت کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
فوڈ سیفٹی کمشنر سری نواس کے نے بھی بیکریوں کو اپنے کیک میں نقصان دہ کیمیکل اور مصنوعی رنگ استعمال کرنے کے خلاف خبردار کیا، جو فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے مقرر کردہ معیار سے زیادہ شامل کیے گئے تھے۔
مصنوعی رنگوں کے استعمال کے خلاف انتباہ
ایف ایس ایس اے آئی کے رہنما خطوط کے مطابق، زیادہ تر کھانے کے رنگ 100 ملی گرام فی کلوگرام ہونے چاہئیں۔
فوڈ سیفٹی کمشنر سرینواس کے نے بھی بیکریوں کو خبردار کیا کہ وہ اپنے کیک میں نقصان دہ کیمیکلز اور مصنوعی رنگ استعمال کرنے سے گریز کریں۔
یہ انتباہ صحت کے حکام کی جانب سے خوراک فروشوں کو روئی کی کینڈی اور ‘گوبی منچورین’ میں روڈامین بی شامل کرنے پر پابندی کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس پابندی کی خلاف ورزی پر 7 سال تک قید اور 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔