لبنان:اسرائیل نے بدھ کی شب لبنانی دار الحکومت بیروت کے جنوبی نواحی علاقے (الضاحیہ) پر شدید بم باری کی۔ اسی طرح بیروت کے وسط میں واقع حزب اللہ کے زیر انتظام طبی مرکز کو بھی بم باری کا نشانہ بنایا۔
اسرائیل نے جمعرات کی صبح ایک بار پھر بیروت پر فضائی حملے شروع کر دیے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے کئی عمارتوں کو خالی کر دینے کا انتباہ جاری کیا تھا۔
ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال 8 اکتوبر کے بعد سے اب تک لبنان میں 1928 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ادھر عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان پر فضائی حملوں میں شدت آنے اور جنوبی لبنان میں زمینی آپریشن شروع ہونے کے بعد ملک میں طبی نظام بر وقت امداد فراہم کرنے سے قاصر ہو چکا ہے۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق جمعرات کی صبح بیروت میں حزب اللہ کے زیر انتظام طبی مرکز پر اسرائیلی حملے میں 6 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہو گئے۔ یہ مرکز گنجان آباد علاقے میں واقع ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج نے جمعرات کی صبح بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ میں پانچ عمارتوں کے مکینوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی سلامتی کی خاطر اپنے گھروں کو فوری طور پر خالی کر دیں۔ اسرائیلی فوج کا موقف تھا کہ یہ عمارتیں حزب اللہ کے زیر استعمال خطرناک تنصیبات کے قریب ہیں لہذا ان سے کم از کم 500 میٹر کی دوری پر چلے جائیں۔
دوسری جانب اسرائیلی ٹی وی “چینل 12” نے بتایا کہ مغربی الجلیل کے علاقے میں خطرے کے سائرن سنائی دیے گئے۔ اسرائیلی فوجی ریڈیو کے مطابق ڈرون طیاروں کے حملوں کے پیش نظر گولان میں فوج چوکنا ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ منگل کی شب بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ پر 17 اسرائیلی فضائی حملے ہوئے تھے۔ اس کے نتیجے میں علاقے کے ہزاروں افراد نے راہ فرار اختیار کی۔ ان میں بعض لوگوں نے بیروت میں پناہ گزین مراکز میں جگہ تلاش کی یا پھر کرائے پر فلیٹ لے لیے یا دیگر علاقوں میں اپنے عزیزوں کے پاس چلے گئے جب کہ دیگر افراد کو سڑکوں کے سوا کوئی پناہ کی جگہ نہ ملی۔
یاد رہے کہ لبنانی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 46 افراد ہلاک اور 85 زخمی ہو گئے۔