Wednesday, December 25, 2024
Homeدنیاتہران کے بیانات سن رہے، انتظار کر رہے وہ کیا کرے گا:...

تہران کے بیانات سن رہے، انتظار کر رہے وہ کیا کرے گا: وہائٹ ہاؤس

واشنگٹن:وہائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ واشنگٹن تہران سے آنے والے بیانات کو سن رہا ہے اور یہ دیکھنے کا انتظار کر رہا ہے کہ وہ کیا کرے گا۔ کربی نے سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ ہم لبنان میں اگلے صحیح قدم کے بارے میں اسرائیلیوں سے بات کرتے رہتے ہیں۔ امریکہ حزب اللہ کی قیادت کے خلا کو پر کرنے کی کوششوں کو دیکھنے کا انتظار کر رہا ہے ۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے یہ بھی کہا حزب اللہ یا ایران کے ساتھ ہمہ گیر جنگ شمالی اسرائیل میں آبادی کو بحفاظت ان کے گھروں میں واپس بھیجنے کا راستہ نہیں ہے۔ اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کی حمایت ٹھوس ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
اسرائیل نے جمعہ 27 ستمبر کو بیروت کے علاقے ضاحیہ میں حزب اللہ سینٹرل کمانڈ ہیڈ کوارٹرز پر ایک بڑے فضائی حملے میں حسن نصر اللہ کو قتل کردیا۔ حزب اللہ جسے ایران کی حمایت حاصل ہے اور غزہ کی پٹی کی جنگ میں حماس کی اتحادی ہے نے ہفتے کے روز تصدیق کی کہ اس کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ مارے گئے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اتوار کے روز امریکہ پر حسن نصر اللہ کے قتل میں ساتھی ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حسن نصر اللہ کا قتل بغیر کسی ردعمل کے نہیں گزرے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل لبنان میں جو کچھ کر رہا ہے اس کی وجہ سے اسے سکون نہیں ملے گا۔
عراقچی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ بیروت میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر عباس نیلفروشان کے قتل کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔ عراقچی نے ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کے نام تعزیتی خط میں لکھا کہ بریگیڈیئر جنرل نیلفروشان کے قتل کا جرم بغیر جواب کے نہیں رہے گا۔
عراقچی نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ مجرموں اور ان کے حامیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام سیاسی، سفارتی، قانونی اور بین الاقوامی مواقع سے فائدہ اٹھائے گی۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments