Tuesday, December 24, 2024
Homeہندوستانکولکتہ: اب بھی کام پر واپس نہیں آئیں گے جونیئر ڈاکٹر

کولکتہ: اب بھی کام پر واپس نہیں آئیں گے جونیئر ڈاکٹر

کولکاتا:کولکتہ معاملے میں جونیئر ڈاکٹروں کا احتجاج اب بھی جاری ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے تمام ڈاکٹروں کی کام پر واپسی کو یقینی بنانے کی کوششیں ضرور کی جا رہی ہیں، لیکن زمینی صورتحال اس کے برعکس نظر آتی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق حکومت کی جانب سے انہیں زبانی یقین دہانی تو مل رہی ہے لیکن تحریری طور پر کچھ نہیں دیا گیا۔
کولکاتا کیس: ڈاکٹر کام پر کیوں نہیں لوٹے؟
ڈاکٹروں کے احتجاج کی قیادت کرنے والے دیباشیش ہلدار نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اس بات کو سراہتے ہیں کہ ہمیں حکومت کی طرف سے زبانی یقین دہانی مل رہی ہے، ہمیں امید ہے کہ حکومت اب یہ یقین دہانی تحریری طور پر بھی دے گی۔ لیکن اس وقت تک ہماری کارروائی جاری رہے گی۔ اس کے علاوہ ڈاکٹروں کی ایک شکایت یہ تھی کہ وہ میٹنگ کی لائیو سٹریمنگ نہیں کر پا رہے تھے۔ ان جیسے بہت سے دوسرے ڈاکٹر اب بھی سڑکوں پر بیٹھے ہیں، اس لیے انہیں اعتماد دلانے کے لیے اسٹریمنگ ضروری تھی، لیکن یہ ممکن نہیں تھا۔
ڈاکٹروں کے کون سے مطالبات پورے نہیں ہوئے؟
فی الحال ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے کچھ اور مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے ہیں۔ اس میں کچھ دیگر افسران کی معطلی بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کے ہیلتھ سکریٹری کا استعفیٰ بھی طلب کیا گیا ہے۔ اسپتال میں سیکیورٹی بڑھانے کے لیے بھی کئی تجاویز دی گئی ہیں۔ تاہم ڈاکٹروں کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ جب تک ان کے تمام مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے انہیں کام پر واپس نہیں آنے دیا جائے گا۔
ریاستی حکومت کا کیا کہنا ہے؟
پچھلی بار، سی ایم ممتا بنرجی نے یقینی طور پر کہا تھا کہ ڈاکٹروں کے 99 فیصد مطالبات مان لیے گئے ہیں، کیونکہ وہ نوجوان ہیں، ان کے خیالات کو سنا گیا۔ لیکن ممتا کا یہ بیان احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو بھی اچھا نہیں لگا اور دو ٹوک الفاظ میں کہا گیا کہ حکومت اس لیے نہیں جھکی کہ وہ نوجوان تھے بلکہ اس لیے جھکے کہ ان کا احتجاج جاری ہے۔ فی الحال، ڈاکٹر ریاست کے چیف سکریٹری کے ساتھ ایک اور میٹنگ کرنے جا رہے ہیں، جس میں کئی اور نکات پر بات کی جائے گی۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments