Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانبی جے پی لیڈر کے قتل کے الزام میں 14 پی ایف...

بی جے پی لیڈر کے قتل کے الزام میں 14 پی ایف آئی ممبران سمیت 15 لوگوں کو سزائے موت

کیرالہ:کیرالہ کی ایک عدالت نے کل 14 لوگوں کو موت کی سزا سنائی ہے۔ ان سب کا تعلق پی ایف آئی یعنی پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے ہے۔ پی ایف آئی پر اب پورے ملک میں پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان تمام 14 مجرموں کو بھارتیہ جنتا پارٹی او بی سی لیڈر رنجیت سری نواسن کے قتل کے سلسلے میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔
ان 14 مجرموں کے علاوہ ہائی کورٹ نے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا یعنی ایس ڈی پی آئی سے وابستہ ایک کارکن کو بھی موت کی سزا سنائی ہے۔ اس طرح سری نواسن کے قتل کیس میں کل 15 لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ کیرالہ کی الاپپوزا اے ڈی جے عدالت نے رنجیت سری نواسن کے قتل کے قصوروار ان تمام 15 پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی ارکان کو موت کی سزا سنائی ہے۔ یہ سزا ماویلکارا کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج سری دیوی نے سنائی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ19 دسمبر 2021 کو بی جے پی او بی سی مورچہ کے ریاستی سکریٹری سری نواسن کا قتل کر دیا گیا۔ پی ایف آئی اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) سے وابستہ کارکنوں پر سری نواسن کو ان کے گھر پر ان کے اہل خانہ کے سامنے حملہ کر کے ہلاک کر دینے کا الزام ہے۔ ایس ڈی پی آئی لیڈر کے ایس شان کو ایک گینگ نے قتل کر دیا تھا۔ اس قتل کے چند گھنٹوں کے اندر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما سری نواسن کو قتل کر دیا گیا۔ یہ اس وقت ہوا جب سری نواسن الاپپوزا میں اپنے گھر لوٹ رہے تھے۔
پی ای آئی یعنی پاپولر فرنٹ آف انڈیا ایک اسلامی سیاسی تنظیم ہے۔ پی ایف آئی پر ستمبر 2022 میں انتہا پسندانہ سرگرمیوں کے ذریعے اقلیتی سیاست کی وجہ سے پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی۔ حکومت ہند کی وزارت داخلہ نے یو اے پی اے کے تحت اس تنظیم پر پابندی لگا دی ہے۔ای ڈی پی آئی یعنی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ایک سیاسی جماعت ہے۔ یہ جون 2009 کے مہینے میں قائم کیا گیا تھا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments