Monday, December 23, 2024
Homeدنیاشہزادہ ترکی الفیصل کی غزہ پر کارروائی نہ کرنے پر امریکہ اور...

شہزادہ ترکی الفیصل کی غزہ پر کارروائی نہ کرنے پر امریکہ اور اتحادیوں پر تنقید

ریاض:سعودی عرب کے شہزادہ ترکی الفیصل نے غزہ میں جاری بحران پر بین الاقوامی ردِ عمل کی سخت سرزنش کی۔ سات اکتوبر کے بعد بڑھتے ہوئے فوجی اقدامات پر امریکہ اور عالمی برادری نے جو سفارتی ردِ عمل دیا ہے، اس پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے اسرائیل کے خلاف تعزیری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
العربیہ نیوز پر ہیڈلی گیمبل سے خصوصی گفتگو میں الفیصل نے بتایا، “غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے امریکہ اور باقی عالمی برادری کی طرف سے مخصوص اقدام کی ضرورت ہو گی تاکہ اسرائیل کو اس کے عمل کی سزا ملے۔” لیکن انہوں نے یہ بھی پرزور طریقے سے کہا، “یہ ممالک ایسا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔”
شہزادۃ الفیصل نے برطانوی حکومت کے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کے 350 میں سے 30 لائسنس معطل کرنے کے حالیہ اقدام کا اعتراف کیا لیکن ساتھ ہی یہ دلیل دیتے ہوئے اسے تنقید کا نشانہ بنایا کہ بالفور اعلامیہ اور امابعد پالیسی فیصلوں کے ذریعے خطے کی تقدیر کی تشکیل میں برطانیہ کا جو تاریخی کردار ہے، اس کے پیشِ نظر یہ اقدامات ناکافی ہیں۔
انہوں نے نوٹ کیا، “یہاں ایک برطانوی ادارے میں کل ایک گفتگو میں میں نے تجویز پیش کی کہ وہ اتنے سالوں کے بعد فلسطین کی ریاست کو تسلیم کریں۔ بالخصوص برطانیہ نے چونکہ یہ سب شروع کیا تو بالفور اعلامیہ اور اس کے بعد جو اقدامات انہوں نے کیے یا نہیں کیے، انہیں فلسطینی ریاست کے اس پہلو پر ایک قدم آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔”
شہزادہ ترکی نے خلیجی ریاستوں کی صورتِ حال پر اثرانداز ہونے کی صلاحیتوں پر بھی بات کی لیکن اس خیال کو مسترد کر دیا کہ 1970 کے عشرے کے تیل کی پابندیوں کی طرح کے اقدامات آج کے دور میں بھی مؤثر ہو سکتے ہیں۔
پہلے تیل برآمد کرنے والے ممالک کو جو فائدہ حاصل تھا، عالمی توانائی کی حرکیات میں تبدیلی نے اسے محدود کر دیا ہے۔ اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی، “آج کل بدقسمتی سے تیل کا ہتھیار بروئے کار نہیں لایا جا سکتا کیونکہ تیل کی منڈی کے حالات بدل چکے ہیں۔”

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments