نئی دہلی: دہلی این سی آر میں دو دنوں سے بارش جاری ہے اور اس کے رکنے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ کئی سالوں کے بعد قومی راجدھانی میں ستمبر کے مہینے میں بارش کا ایسا تسلسل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بارش بہت زیادہ نہیں ہے، لیکن بوندا باندی مختصر وقفوں کے بعد مسلسل ہو رہی ہے۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے پانی میں تبدیل ہونے والی دہلی بوندا باندی کے درمیان بھی پریشان دکھائی دے رہی ہے۔ بارش نے دہلی کی رفتار کو روک دیا ہے۔ دہلی اور قومی راجدھانی کے کئی علاقوں میں سڑکیں اس قدر پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں کہ ٹریفک ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔
جنوبی دہلی کے ساکیت میں میٹرو اسٹیشن کے آس پاس کی سڑک سوئمنگ پول بن گئی ہے۔ جمعہ کی شام کو ساکیت میں لوگوں کو کمر گہرے پانی سے راستہ تلاش کرتے ہوئے آگے بڑھتے دیکھا گیا۔ دو پہیہ گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے پاس اپنی پھنسی ہوئی گاڑیوں کو پانی میں دھکیلنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ آٹو رکشہ ڈرائیوروں کو اپنی رکی ہوئی گاڑی میں مایوسی سے بیٹھے دیکھا گیا۔
میٹرو اسٹیشن کے قریب پارکنگ میں گاڑیوں کے پہیے پانی میں ڈوبے ہوئے دیکھے گئے۔ وہاں کوئی گاڑی کو کھینچ رہا تھا، کوئی مسافروں کی مدد کر رہا تھا اور کوئی ویڈیو بنا رہا تھا۔ چھتریوں کو اٹھائے پیدل چلنے والوں کو چھتریوں کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ گڑھوں میں گرنے سے بچانے کی جدوجہد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ سڑک پر گزرنے والے ڈیلیوری بوائے کو اور بھی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ کمر کے گہرے پانی میں اپنی دو پہیہ گاڑی کا انتظام کرنے کے لیے، خود کو محفوظ رکھنے کے لیے اور اس پارسل کو بھی محفوظ رکھنے کے لیے جو وہ پہنچانے جا رہا تھا۔
گڑگاؤں میں بھی بارش سے لوگوں کو پریشانی ہوئی۔ وہیں گروگرام میں ایک سڑک پر پانی بھر جانے کی وجہ سے ایک دو پہیہ گاڑی سڑک پر نظر نہ آنے والے گڑھے میں 60 فیصد تک ڈوب کر بچ گئی۔ موقع پر موجود دو لوگوں نے بائک ڈرائیور کی مدد کی اور بڑی طاقت سے موٹر سائیکل کو باہر نکالا۔ ایک ایکس صارف نے اس منظر کی ویڈیو شیئر کی۔
اگر دہلی میں بارش نہ ہو تو گرمی ہمیں پریشان کرتی ہے، اگر بارش ہوتی ہے تو سڑکیں تباہ ہو جاتی ہیں۔ نکاسی کا مناسب نظام نہ ہونے کی وجہ سے دہلی این سی آر میں بارش ایک مسئلہ بن جاتی ہے۔