سری نگر : جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں جمعہ کی دوپہر سے شروع ہونے والی دہشت گردوں کے ساتھ لڑائی اب بھی جاری ہے۔ ذرائع کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق اس تصادم میں دو فوجی شہید ہوئے ہیں جبکہ دو زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ہندوستانی فوج کے افسران کے حوالے سے اطلاع دی تھی کہ اسی تصادم میں چار فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ کشتواڑ میں یہ انکاؤنٹر تشویشناک ہے کیونکہ یہاں جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پانچ دن بعد 18 ستمبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔
اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کشتواڑ اور ملحقہ ڈوڈہ اور رامبن اضلاع میں بے مثال حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی بھی ہفتہ کو ڈوڈہ میں ریلی کے لیے آنے والے ہیں۔ قبل ازیں فوجی حکام نے اے این آئی کو بتایا تھا کہ زخمی فوجیوں میں سے ایک کو علاج کے لیے قریبی کمانڈ اسپتال لے جایا گیا ہے جبکہ تین فوجیوں کا وہاں علاج کیا جا رہا ہے۔ نگروٹا میں واقع وائٹ نائٹ کور کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق، انٹیلی جنس کے ان پٹ پر، ہندوستانی فوج نے جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مل کر یہ تصادم سہ پہر 3.30 بجے شروع کیا۔
دو سے تین دہشت گرد جنگل میں چھپے ہوئے ہیں۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور چھپے ہوئے دہشت گردوں کے درمیان کشتواڑ ضلع کے چھترو تھانہ علاقے کے نائدگھم گاؤں کے بالائی علاقوں میں پنگنال دوگڈا جنگل کے علاقے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگلات میں دو سے تین دہشت گردوں کے چھپے ہونے کا امکان ہے۔ تصادم کی جگہ پر مزید سیکورٹی فورسز بھیج دی گئی ہیں۔ پچھلے دو مہینوں میں ڈوڈا، ادھم پور اور کٹھوعہ کے بالائی علاقوں میں الگ الگ حملوں میں دو فوجی کپتان اور سات سپاہی اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔ جموں ڈویژن کے ڈوڈہ ضلع کے گندوہ علاقے میں ایک آپریشن کے دوران تین دہشت گرد بھی مارے گئے۔