نئی دہلی:مرکزی حکومت کے پنشنرز کے لیے آخر کار راحت کی خبر آ گئی ہے۔ مرکز نے حکام سے کہا ہے کہ وہ ریٹائرڈ لوگوں کے لیے پنشن جاری کرنے کے عمل کو تیز کریں۔ مرکزی حکومت کی طرف سے کئے گئے معائنہ میں پتہ چلا ہے کہ ریٹائرڈ لوگوں کو اپنی پنشن کی کارروائی میں بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔ حال ہی میں ایک سرکاری میمورنڈم کے ذریعے اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ پنشن کے معاملات کو حتمی شکل دینے میں بڑھتی ہوئی تاخیر کی وجہ سے تمام مرکزی پنشنرز متاثر ہو رہے ہیں۔
وزارت خزانہ کے تحت سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز نے ایک دفتری میمورنڈم جاری کیا ہے جس میں حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سی سی ایس (پنشن) رولز 2021 کے تحت مقرر کردہ ٹائم لائنز کی تعمیل کریں۔ کی سختی سے پیروی کی جائے۔
سی سی ایس (پینشن) رولز 2021 کی عدم تعمیل کے جواب میں جاری کردہ میمورنڈم، پنشن کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے مقررہ وقت کی پابندی کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
بڑھتا ہوا بیک لاگ نہ صرف پنشنرز کے لیے تکلیف کا باعث بن رہا ہے بلکہ لازمی ڈیڈ لائن کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے اور ریٹائر ہونے والوں پر غیر ضروری مالی دباؤ کو کم کرنے کے لیے فوری اصلاحی اقدامات کا بھی مطالبہ کرتا ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا کہ سی سی ایس (پینشن) رولز 2021 کے مطابق، ریٹائرڈ لوگوں کو پنشن کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے مقررہ مدت کے اندر پنشن کے معاملات کو طے کرنا ضروری ہے۔
نئے قوانین میں حکومتی پنشن میں تاخیر سے نمٹنے کے لیے واضح اقدامات اور آخری تاریخ بتائی گئی ہے:
تصدیق اور تیاری: ریٹائرمنٹ سے ایک سال قبل سروس کی تفصیلات اور دیگر اہم کاموں کی تصدیق کا آغاز۔
فارم جمع کرانا: سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ سے چھ ماہ قبل اپنے پنشن فارم جمع کروانے چاہئیں۔
دفتر کا جائزہ: دفتر کے سربراہ کو پنشن کیس پنشن اکاؤنٹس آفس کو ریٹائرمنٹ سے چار ماہ پہلے بھیجنا ہوتا ہے۔
پنشن ادائیگی آرڈر : پینشن اکاؤنٹس آفس کو پینشن ادائیگی آرڈر جاری کرنا ہوگا اور اسے ریٹائرمنٹ سے ایک ماہ قبل سنٹرل پنشن اکاؤنٹنگ آفس کو بھیجنا ہوگا۔
اس کے علاوہ پنشن کا حتمی عمل نہ ہونے کی صورت میں عارضی پنشن جاری کی جا سکتی ہے۔