نئی دہلی:راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ کچھ عناصر جو نہیں چاہتے کہ ہندوستان ترقی کرے، اس کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے دور میں بھی ایسی ہی صورتحال تھی لیکن مذہب کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اس سے نمٹا گیا۔
بھاگوت نے یہ باتیں پیر کو ڈاکٹر ملند پراڈکر کی کتاب ‘تنجاورچے مراٹھے’ کی ریلیز کے موقع پر کہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کا مطلب صرف عبادت نہیں ہے بلکہ یہ ایک وسیع تر تصور ہے جس میں سچائی، دردمندی، تپسیا (لگن) شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ لفظ ‘ہندو’ ایک صفت ہے جو تنوع کی قبولیت کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک مقصد کے لیے وجود میں آیا ہے ۔
بھاگوت نے کہا کہ کچھ عناصر ہندوستان کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔
بھاگوت نے کہا کہ آج کی صورتحال بھی ایسی ہی ہے، حملے ہو رہے ہیں اور وہ ہر طرح سے تباہ کن ہیں، چاہے وہ اقتصادی ہو، روحانی ہو یا سیاسی۔ عالمی سطح پر اس کی ترقی کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
کچھ لوگوں کو ڈر ہے کہ اگر ہندوستان ترقی کرتا ہے تو ان کے کاروبار بند ہو جائیں گے –
آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ جن لوگوں کو ڈر ہے کہ اگر ہندوستان بڑے پیمانے پر ترقی کرتا ہے تو ان کے کاروبار بند ہو جائیں گے، ایسے عناصر ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کر رہے ہیں۔ وہ منصوبہ بند حملے کر رہے ہیں لیکن ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ صورتحال چھترپتی شیواجی مہاراج کے زمانے میں بھی ایسی ہی تھی جب ہندوستان کے عروج کی کوئی امید نہیں تھی۔
موہن بھاگوت نے کہا کہ ایک چیز جو ہندوستان کی تعریف کرتی ہے وہ ہے ‘لائف فورس’۔ انہوں نے کہا کہ قوت حیات ہماری قوم کی بنیاد ہے اور اس کی بنیاد مذہب پر ہے جو ہمیشہ رہے گی۔ مذہب ابتداء تخلیق میں تھا اور آخر تک اس کی ضرورت رہے گی۔