نئی دہلی:دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو چار دن کے لیے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ ای ڈی نے خان کو خصوصی جج راکیش سیال کی عدالت میں پیش کیا اور 10 دن کا ریمانڈ طلب کیا۔ ای ڈی نے پیر کو امانت اللہ خان کو دہلی وقف بورڈ میں مالی بے ضابطگیوں اور منی لانڈرنگ کے الزام میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔
ای ڈی نے پیر کی صبح 11:20 بجے امانت اللہ خان کو دہلی کے اوکھلا میں واقع ان کی رہائش گاہ کی تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا۔ اس معاملے میں ای ڈی نے عدالت کو بتایا تھا کہ تلاشی کے دوران خان سے کچھ سوالات پوچھے گئے تھے۔ لیکن، وہ جواب دینے سے گریز کرتے رہے۔ اس کے بعد انہیںگرفتار کر لیا گیا۔
ای ڈی کا کہنا ہے کہ امانت اللہ خان اس پورے معاملے میں اہم ملزم ہیں۔ ایجنسی نے عدالت کو بتایا کہ جرائم سے حاصل ہونے والی رقم کو جائیداد خریدنے میں استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ منی لانڈرنگ کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ نقدی بھی استعمال ہوئی ہے۔ یہی نہیں ایجنسی کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
تفتیشی ایجنسی نے امانت اللہ پر تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ انہیں 14 سمن جاری کیے گئے تھے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد وہ صرف ایک بار پیش ہوئے۔ خان کے خلاف دو ایف آئی آر کی بنیاد پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک معاملہ سی بی آئی کے وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔ دوسرا معاملہ دہلی اے سی بی کی جانب سے غیر متناسب اثاثہ جات رکھنے کے معاملے سے متعلق ہے۔